برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آلودگی میں معمولی کمی سے بھی دل کے مرض سے متعلق خدشات میں کمی واقع ہوتی ہے۔امپیریل کالج لندن کے ماہرین نے 21 ممالک سے تعلق رکھنے والے 35 سے 70 برس تک عمر کے 1 لاکھ 57 ہزار شرکا کی معلومات کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ پی ایم ٹو پوائنٹ فائیو پولوشن میں دس مائیکرو گرام فی مربع میٹر اضافے سے دل کے تکلیف کے واقعات میں 5 فیصد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔پی ایم۔ 2.5 سے مراد وہ آلودگی ہے جو دو اعشاریہ پانچ مائیکرون حجم کے ذرات کے باعث پیدا ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے دل کی تکلیف کے ریکارڈ میں آنے والے 14 فیصد واقعات کا براہ راست تعلق فضائی آلودگی سے ہوتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی اور دل کے دورے یا فالج وغیرہ کے مابین براہ راست کس نوعیت کا تعلق پایا جاتا ہے۔ پی ایم۔ 2.5 ذرات کار انجن اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس وغیرہ سے نکلنے والے دھوئیں سے مل کر تشکیل پاتے ہیں۔ ان ذرات کا حجم اتنا معمولی ہوتا ہے کہ یہ بہ آسانی سانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں داخل ہوجاتے ہیں جہاں یہ مستقل سوزش کا باعث بنتے ہیں۔ ماہرین نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی آلودگی میں کمی کر کے امراضِ قلب سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
فضائی آلودگی میں کمی سے امراضِ قلب کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے، تحقیق
Jul 25, 2020 | 16:01