کراچی (اسپورٹس رپورٹر )قومی کرکٹ ٹیم کے ابھرتے ہوئے نوجوان فاسٹ بائولر شاہنواز دھانی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کو ورلڈ کپ جتوانے کی خواہش ہے، تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے کا خواہاں ہوں، وکٹ لینے کی سلیبریشن کارلوس بریتھ ویٹ نے سکھائی، اب شاہنواز دھانی پہلے سے زیادہ محنت کرتا دکھائی دے گا۔ ایک انٹرویو میں شاہنواز دھانی نے کہا کہ لاڑکانہ سے قومی کرکٹ ٹیم میں آنا میرے لئے باعث فخر ہے۔ گائوں میں والد کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ گائوں میں ہمارے چاول، گندم اور امرود کے باغات تھے۔گائوں کے ماحول میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلی جاتی ہے، وہاں ہارڈ بال کرکٹ کھیلنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ والد کے دوست نے مجھے گائوں میں آکر دیکھا تو انہوں نے لاڑکانہ کے الشہباز کلب میں شامل کیا۔ الشہباز کلب کی فرسٹ الیون سے باقاعدہ کرکٹ کا آغاز کیا۔ یہ کلب پورے لاڑکانہ میں سب سے مشہور کلب ہے۔مجھے تو پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کا طریقہ کار معلوم نہیںتھا۔ دوستوں نے بہت سپورٹ کیا، جوتے اور کرکٹ کا سامان دیا۔والد صاحب مجھے پڑھا کر افسر بنانا چاہتے تھے۔ والد نے کرکٹ کھیلنے کی بہت مشکل سے اجازت دی۔ والد کے دوست انے انہیں یقین دلایا کہ مجھ میں ٹیلنٹ ہے۔ الشہباز کلب کی طرف سے پرفارم کرتا تھا تو والد بہت خوش ہوتے تھے۔ شاہنواز دھانی نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان کا بڑا برانڈ ہے۔ خوش قسمت ہوں مجھے پی ایس ایل میں کھیلنے کا موقع ملا۔ ملتان سلطانز میں لیجنڈ کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم میں رہا۔ پی ایس ایل کا بہترین بائولر بننے پر بہت خوشی ہے۔ خوشی کی بات ہے کہ ملتان نے ایونٹ جیتا۔ کراچی میں ملتان کی کارکردگی اتنی اچھی نہیں تھی۔ ابوظہبی جاکر ملتان سلطانز نے کم بیک کیا۔ پی ایس ایل کھیل کر گائوں پہنچا تو شاندار استقبال ہوا۔ آج جو کچھ بھی ہوں اپنے کوچز کی وجہ سے ہوں۔ ملتان سلطانز کے کوچ اظہر محمود بھائیوں کی طرح سمجھاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کو مجھ سے امیدیں ہیں، میں ان کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ وکٹ لینے کی سلیبریشن کارلوس بریتھ ویٹ نے سکھائی۔ میرے سٹائل کو بہت پسند کیا گیا۔ شاہنواز دھانی نے کہا کہ یہ عید میرے لئے بہت سپیشل ہے، لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں۔