دہلی، سرینگر (اے پی پی+ این این آئی) بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بانڈی پورہ میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید کر دیئے جس سے 2 روز میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 5 ہو گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سملر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پر تشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ جبکہ کشمیر میںنامعلوم مسلح افراد نے ضلع پلوامہ میں ایک شہری کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ شناخت 35 سالہ جاوید احمد ملک کے طورپر ہوئی ہے ۔ بطور چپراسی کام کرتا تھا۔ ضلع پونچھ میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہلاک ہو گیا۔ دوسری جانب بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( سی بی آئی) نے 22مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ چھاپے بندوقوں کے جعلی لائسنس کے مقدمے کے سلسلے میں مارے گئے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سی بی آئی کے اہلکاروں نے وادی کشمیر میں 12 جبکہ جموں خطے میں 10مقامات پر چھاپے مارے ۔ بندوقوں کے جعلی لائسنس کا یہ مقدمہ 2018میں سی بی آئی کے سپرد کیا گیا تھا۔ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف استعمال ہونے والے سپائی ویئر کو سیاسی مخالفین اور اختلاف رائے کو دبانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایک ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی بھارتی شہریوں پر انگریزوں کی طرح شک کرتی ہے اور ان کے ساتھ انگریزوں جیسا سلوک کرتی ہے۔ بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ضلع کشتواڑ میں ایک آزادی پسند کارکن امین بٹ کی جائیداد ضبط کر لی۔