جھنگ‘ چناب نگر (نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) دریائے چناب کے کٹاؤ کے باعث جھنگ کے درجنوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے۔ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ، پختہ سڑکیں ، مساجد اور سکول بھی دریا کی تیز لہروں کی نظر ہو گئے۔ دریائی کٹاؤ تیزی سے جاری ہے، دریا کے کنارے موجود آبادیوں کے مکین گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ دریا کے پشتے مضبوط نہ ہونے سے چنیوٹ روڑ پر واقع موضع جوگیرہ اور اس سے ملحقہ درجنوں آبادیاں دریائی کٹاؤ کا شکار ہو کر صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہیں۔ اس موضع میں رہائش پذیر پانچ ہزار افراد دور متبادل جگہ پر سکونت اختیار کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ دریا اب موضع کھروڑہ باقر اور اس سے ملحقہ آبادیوں کے ساتھ لگ چکا ہے۔ جہاں کے رہائشی ہزاروں افراد انتہائی پریشان ہیں۔ علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 40 لاکھ روپے اکٹھے کر کے عارضی بند بنایا جو کمزور ہو چکا ہے اور خدشہ ہے کہ بند کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے۔ موضع کھروڑہ باقر، سیج نگر اور دیگر ملحقہ آبادیوں کے ہزاروں مکینوں نے اپیل کی ہے فوری طور پر دریا کے کنارے پختہ بند تعمیر کیا جائے تاکہ مزید آبادیوں کو دریا برد ہونے سے بچایا جا سکے۔ دوسری جانب چناب نگر سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چناب نگر کے مقام پر دریائے چناب میں شدید طغیانی آگئی اور پانی کی سطح مزید بلند ہو گئی جس سے نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ملحقہ دیہات میں فلڈ متاثرہ افراد کو محفوظ مقام کی جانب جانے کو کہا گیا ہے۔ فلڈ وارننگ بھی جاری اور تمام محکموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ادھر فلڈ ریلیف سنٹر بھی ضلع بھر میں قائم کر دیئے گئے ہیں۔