بارش کراچی پھر ڈوب گیا ، راستے ، گرین لائن بند ، 10 پروازیں منسوخ ، 4 جاں بحق ، آج عام تعطیل 

Jul 25, 2022

کراچی‘ اسلام آباد‘ گوجرانوالہ (نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ نمائندہ خصوصی) شدید بارش کے باعث گزشتہ روز کراچی سمیت سندھ کے کئی شہر پانی میں ڈوب گئے۔ کراچی میں مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ شاہراہیں زیرآب آ گئی ہیں جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ کراچی اور حیدر آباد میں مخدوش صورتحال کے باعث حکومت سندھ اور وفاق نے عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کراچی میں گرین لائن بس سروس اور فلائیٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔ کراچی اور حیدر آباد میں سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ گاڑیاں، موٹر سائیکلیں پانی میں پھنس گئیں۔ شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بلوچستان‘ خیبر پی کے اور پنجاب کے متعدد شہروں میں بھی بارشوں نے تباہی مچائی ہے جس سے 3 افراد جاں بحق متعدد زخمی ہو گئے۔ سینکڑوں مکانات، چھوٹے بجلی گھر پانی میں بہہ گئے۔ سینکڑوں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ شاہراہ قراقرم بند ہو گئی ہے۔ تفصیل کے مطابق کراچی میں شدید بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 4افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔ بارش میں مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔ کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں میمن مسجد کے قریب ایک شخص بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔  شناخت 40 سالہ شان حسین کے نام سے ہوئی ہے۔ ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق تیسر ٹاؤن میں تین دوست موبائل فون چارج کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان میں سے ایک 35 سالہ نوجوان کرنٹ سے جاں بحق ہوگیا۔ لیاقت آباد 5 میں 17 سالہ نوجوان ضیا ثاقب بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ سرجانی ٹاؤن میں ایک 35 سالہ شہری کرنٹ لگنے سے اپنی زندگی کی بازی ہار گیا۔ دوسری جانب بلدیہ داؤد گوٹھ پاکستان چوک کے قریب گھر کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے جن کو علاج کے لیے سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 35 سالہ ندیم، ان کی اہلیہ پٹھانی جبکہ 5 سالہ بچی سیما اور 2 سالہ بیٹا کرشنا شامل ہیں۔ کراچی میں شدید بارشوں کے پیش نظر سندھ اسمبلی کے اجلاس کی تاریخ تبدیل کردی گئی ہے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے ہونا تھا لیکن اب سندھ اسمبلی کا اجلاس 27 جولائی کو دو بجے ہوگا۔ بارش کے باعث جامعہ کراچی میں کل ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس اور امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ شہر میں دن بھر جاری رہنے والی موسلادھار بارش میں شام تک شدت کے بعد گرین لائن بس سروس کا آپریشن مقررہ وقت سے پہلے ہی معطل کر دیا گیا ہے۔ حیدر آباد‘ ٹنڈو آدم سمیت سندھ کے کئی دیگر شہروں میں بارش کے باعث صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ کراچی میں شدید بارشوں کے باعث فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہو گیا۔ کراچی سے جانے اور آنے والی 10 پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور 9 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔ پی آئی اے کی کراچی سے لاہور کی پرواز پی کے 306 اور کراچی سے پشاور کی پرواز بھی تاخیر کا شکار ہوئی۔ دوسری جانب چترال سمیت کئی شہروں میں بارش کے تازہ سلسلے نے مزید تباہی مچا دی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں درجنوں مکانات‘ چھوٹے بجلی گھر‘ پل اور دیگر تنصیبات بہہ گئی ہیں۔ سینکڑوں مویشی ہلاک ہو گئے۔ کھاریاں میں دو بچے‘ چترال میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ بالائی کوہستان کی تحصیل کندیا میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 50 مکانات اور چھوٹے بجلی گھر بہہ گئے۔ تحصیلدار محمد ریاض نے بتایا کہ سیلاب میں 50 کے قریب مکانات بہہ گئے ہیں‘ ہم نے 5 ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ایک زبردست سیلاب نے تحصیل کندیا کے دو دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا‘ جہاں اندازے کے مطابق تقریباً 100 گھر بہہ گئے اور سینکڑوں افراد بے گھر ہو گئے۔ بڑی تعداد میں مویشی مارے گئے۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان عبدالرحمان کے مطابق سیلاب کے باعث 20 ہائیڈل پاورز‘ 30 نہریں‘ 4 پل اور داسو ڈیم میں کام کرنے والے چائنیز کیمپ بھی مکمل تباہ ہو گئے‘ 12 گاڑیاں بھی ملبے تلے دب گئیں۔ اوچار نالے میں شدید سیلاب کی وجہ سے شاہراہ قراقرم بند ہو گئی جس کے باعث کوہستان کا دیگر شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ اپر کوہستان میں بھی بارشوں سے تباہی، متعدد بستیاں زیر آب اور فصلیں تباہ ہو گئیں، کئی منی ہائیڈل پاور بھی سیلاب میں بہہ گئے۔ گلگت بلتستان میں بھی بارشوں سے تباہی مچ گئی، لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہر قراقرم متعدد مقامات پر بلاک ہو گئی۔ بجلی گھروں کو نقصان پہنچے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ چناب نگر میں دریائے چناب نگر کے مقام پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ مزید بارش اور سیلاب کا خطرہ ہے اور پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت سے آنے والا سیلابی ریلا خیرپور ٹامیوالی سے گزر رہا ہے۔ گوجرانوالہ نالہ پلکھو  میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ خضدار میں وڈھ اور ملحقہ علاقوں میں شدید بارش کے باعث قومی شاہراہ پر سینکڑوں مسافر پھنس گئے۔ مسافروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ مسافروں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔  جنوبی پنجاب میں بارش سے متعدد مکانات اور دیورایں گر گئیں۔ ملبے تلے دب جانے اور کرنٹ لگنے سے  خاتون سمیت چار افراد جاں بحق ‘ کئی افراد زخمی ہوگئے، نظام زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ ملتان پولیس ٹریننگ سکول میں شارٹ سرکٹ کے باعث کرنٹ لگنے سے پولیس ہیڈ کانسٹیبل عمران نیازی موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ ٹبہ سلطان پور کے نواحی علاقہ چک نمبر 183ڈبلیو بی میں مؤذن محمد صدیق چھینہ مسجد میں اذان  دینے کے لیے آیا تو جیسے ہی اذان دینے کے لاؤڈ سپیکر کو ہاتھ لگایا تو سپیکر میں کرنٹ  تھا جس کی وجہ سے مؤذن محمد صدیق چھینہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ ٹبہ سلطان پور کے مختلف علاقوں میں حالیہ مون سون کے دوران کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔ میلسی سے تحصیل رپورٹر کے مطابق بجلی کا کرنٹ لگنے سے خاتون جاں بحق ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ ہیڈ سائفن کے رہائشی جاوید کی اہلیہ (الف) اپنی بہن سے ملنے کوٹ بٹہ آئی ہوئی تھی گزشتہ روز بارش کے بعد وہ گلی سے گزرنے لگی کہ اسی دوران بجلی کے پول میں آئے کرنٹ نے اسے کھینچ لیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

مزیدخبریں