اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کے آج ہونے والے اجلاس میں 30لگژری آٹیمز پر پابندی اٹھانے پر فیصلہ کیا جائے گا جبکہ کمیٹی 5برآمدی سیکٹرکیلئے بجلی اور گیس کے نرخوں پر بھی نظرثانی کرے گی ،30آٹیمز میں موبائل فونز اور درآمدی گاڑیوں پر فی الحال پابندی برقرار رہے گی جبکہ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت ان آٹیمز پر پابندی اٹھانے کا فیصلہ بنیادی طور پر ایک دوست ملک کی طرف سے آئندہ چند دنوں میں 3ارب ڈالر کی امداد ملنے کے پیش نظر کیا جارہاہے ، ای سی سی کے آج ہونے والے اجلاس جوکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں ہوگا ، وزارت تجارت کے دوآٹیمز پر غور کرے گی ، وزارت تجارت کے پہلے آٹیمرز میں پانچ برآمدی سیکٹرز کیلئے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں نظر ثانی پر غورکرے گی جس میں ان سیکٹرز کیلئے بجلی کی قیمت 9سینٹ فی یونٹ پر ہی برقرار رکھی جائے گی جبکہ گیس کی قیمت 6.50ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھاکر 9.50ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز ہے ، اسی طرح وزارت تجارت کی دوسری سمری میں 19مئی کو 30لگژری آٹیمز پر لگائی جانے والی پابندی پر غور کیا جائے گا اور اس میں موبائل فونز اور گاڑیوں (آٹوز)پر پابندی برقراررہے گی جبکہ دیگر لگژری آٹیمز پر پابندی اٹھانے پر بھی فیصلہ کرے گی ۔ وزارت تجارت کے مطابق ان لگژری آٹیمز کی درآمد پر وفاقی حکومت کے درآمدی بل پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا ، اور وفاقی حکومت کے تجارتی عدم توازن بھی آئی ایم ایف کے تجویز کردہ ہدف کے اندر رہے گا، کیونکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی کا رحجان ہے ۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو آئندہ چند دنوں میں ایک دوست ملک کی طرف سے 3ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے ، اسکے علاوہ اگست میں آئی ایم ایف سے بھی رکی ہوئی قسط ملنے کی توقع ہے جس سے نہ صرف پاکستانی روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہوگا بلکہ درآمدی بل بھی متاثر نہیں ہوگا۔