سیدنا عثمان غنیؓ کی حکمرانی مسلم حکمرانوں کیلئے رول ماڈل ہے،مفتی بلال قادری

کراچی(اسٹاف رپورٹر)تحریک پیغام اسلام پاکستان کے امیر اور جماعت اہلسنّت کراچی کی مساجد مدارس لاء اینڈآرڈر کمیٹی کے چیئرمین مفتی محمدبلال قادری نے کہاہے کہ خلیفہ سوم سیدنا عثمان غنی ؓکی حیات طیبہ ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے مشعل راہ اور مسلم حکمرانوں کیلئے رول ماڈل ہے،سیدنا عثمان غنی کو ذوا لنورین اس لئے کہا جاتا ہے نبی کریم ﷺنے اپنی دو صاحبزادیاں آپ کے نکاح میں دیں،سیدنا عثمان غنی نے اپنی سخاوت وفیاضی کے ذریعے محتاجوں،ضرورتمندوں اور دین اسلام کی بے پناہ خدمت کی آج اس بے راہ روی کے دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ نئی نسل کو صحابہ کرام کی تعلیمات سے روشناس کرایا جائے، امیرالمومنین حضرت سیدنا عثمان غنیؓ نے اپنا مال دین وملت کیلئے وقف کیا،لیکن آج حکومت کوعیش وعشرت اور عوام کو لوٹنے کا ذریعہ سمجھاجاتاہے،آپؓ کی سخاوت کا یہ عالم تھا کوئی بھی سوالی آپ کے در سے خالی نہیں جاتا تھا،آج مسلم حکمرانوں نے صحابہ کرام کا دور خلافت اپنانے کی بجائے اغیار کا طریقہ استعمال کرلیا ہے،پوری دنیا میں مسلمان پریشان حال اس لئے ہیں کہ مسلم حکمران اپنے اسلامی ہیروز کو آئیڈیل بنانے کی بجائے غیروں کے طریقے پر چل پڑے ہیں،سیدنا عثمان غنی ؓ سخاوت،حیاء اور جرأ ت وبہادری کے پیکر تھے، امیر المومنین خلیفہ سوم سیدنا حضرت عثمان غنی ؓ کی زندگی کا ہر پہلو نہ صرف مسلمانوں بلکہ عالم انسانیت کیلئے بھی مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اُمہ کیلئے حضرت عثمان غنیؓ نے انگنت فلاحی منصوبے پائیہ تکمیل پہنچائے،قرآن کریم کی کتابی صورت میں ترویج واشاعت آپ کا بڑا کارنامہ اور قیامت تک کیلئے مسلمانوں پر احسان عظیم ہے۔انہوں نے کہا کہ باغیوں اور منافقوں نے جب سیدنا عثمان غنیؓ کے گھر کا محاصرہ کیا تو آپ صبر واستقامت کے پیکر بن گیئ،چالیس روز تک آپ کا کھانہ اور پانی باغیوں نے بند کردیا،18ذولحج کو جمعہ مبارک کے دن قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے اور روزہ کی حالت میں شہید کردیا گیا،باطل کے سامنے ڈٹ جانا صحابہ کرام کی شان ہے،ہمیں سیدنا عثمان غنیؓ کی زندگی پر عمل پیرا ہوکر دنیا میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کو روکنا ہوگا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دوصاحبزادیاں یکے بعد دیگرے آٓپؓ کے نکاح میں آئیں جس سے آپ ذوالنورین کے نورانی لقب سے ملقب ہوئے۔بلحاظ خلیفہ راشد ثالث آپؓ ایک بڑے کامیاب خلیفہ تھے۔مشرق ومغرب میں چھتیس لاکھ مربع میل ان کے عہد خلافت میں دائرہ اسلام میں آیا اور سندھ سے لیکرجبرالٹر تک اسلام کا علم آپ کے عہد میں لہرایا۔انہوں نے کہا کہ سید نا عثمان کا دور حکومت وقت کے حکمرانوں کیلئے ایک بہترین راہ عمل ہے۔حکومت اگر ان کے چھوڑے ہوے نقوش پر عمل پیرا ہوتی ہے تو وہ بہت جلد بحرانوں پر قابو پاسکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن