فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) زرعی یونیورسٹی میں اینیمل بریڈنگ اینڈ جینیٹکس کے حوالے سے پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقا دکیا گیا ہے۔ نیشنل سنٹر فار لائیوسٹاک بریڈنگ جنیٹکس اینڈ جینو مکس ، فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری ،زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی راولپنڈی کے اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ سے بطور مہمان خصوصی خطا ب کرتے ہوئے وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈاکٹراقرار احمد خاں نے کہاہے کہ بہترین اینیمل بریڈنگ والی نسلوںکو کو فروغ دے کر نہ صرف گوشت اور دودھ کی پیداوار میں اضافے کو ممکن بنایا جاسکتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کی معاشی حالت میں بہتری سے ترقی کے خواب شرمندہ تعبیر کیا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی زراعت اور لائیوسٹاک سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تمام ممکنہ کاوشیں عمل میں لا رہی ہے تاکہ سائنسی بنیادوں پر ہونے والی پیشرفت کو کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچا کر فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنایاجاسکے۔ اس موقع پر چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سجاد خاں نے کہا ہے کہ پاکستان میں خالص النسل جانوروں کی افزائش کیلئے جنیٹکس کا کردار 80 فیصد ہے متعلقہ سائنسدانوں کو مقامی جانوروں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کیلئے روایتی طریقوں کے ساتھ ساتھ جدید علوم میں بھی مہارت حاصل کرنا ہوگی۔ ملکی سطح پر ایسی تربیتی ورکشاپ ایک خوش آئند قدم ہے جس سے ملک میں دودھ اور گوشت کی پیداوار میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ڈین فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈر ی ڈاکٹر قمر بلال نے کہا ہے کہ متعلقہ شعبے میں مہارت رکھنے والے افراد کی کمی ہے اس طرح کی تربیتی ورکشاپ سے محکمے میں موجود افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاسکتا ہے ۔ تقریب میں سردار آفتاب احمد ، سردار فہد قیوم ، ڈاکٹر غلام بلال، ڈاکٹر محمد سیف الرحمن، ڈاکٹر مقصود اختر، ڈاکٹر خالد فاروق اور دیگر نے بھی شرکت کی۔