عمران خان ڈکٹیٹر شپ کے حامی جمہوریت دشمن‘ نثار کھوڑو

کراچی(نیوز رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا ہے کے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب میں مسلم لیگ ق کے 10 ووٹوں کو مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو اگر مسترد کیا جاتا ہے تو پہلے سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں 7 ووٹوں کو مسترد کرنے کی مظفر شاہ کی رولنگ کو بھی مسترد کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پی ٹی آئی کے مرکزی اطلاعات کے شعبے سے وابسطہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما انتظار ابڑو کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقعہ پر کیا۔ انہوں نے کہا کے سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں 7 ووٹ مسترد کئے جانے کی مظفر شاہ کی رولنگ اگر حتمی سمجھی جا رہی ہے تو پہر پنجاب میں بھی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ حتمی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کے بطور پی ٹی آئی پارٹی سربراہ عمران خان کی ہدایات آئینی اور بطور ق لیگ سربراہ چودھری شجاعت کی اپنے اراکین کے لئے پارٹی گائیڈ لائین کیسے غیر آئینی ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کے  عمران خان کی ھدایت پر پی ٹی آئی کے 25 اراکین کا ووٹ شمار نہیں ہو سکتا اور وہ ڈی سیٹ ہوسکتے ہیں تو پہر بطور ق لیگ پارٹی سربراہ چودھری شجاعت کی پارٹی پالیسی ھدایت پر ان کے 10 اراکین کا ووٹ بھی شمار نہیں ہوسکتا۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کے عمران خان کی بطور پارٹی سربراہ پنجاب میں خط کے ذریعے اپنے اراکین کے لئے  ھدایات آئینی اور چودھری شجاعت کی بطور پارٹی سربراہ خط کے ذریعے ھدایات غیر آئینی تصور ہوں۔ نثار کھوڑو نے مزید کہا کے رولز کے تحت سینیٹ چیئرمین، قومی اسمبلی اور صوبائی اسیمبلیوں کے اسپیکرز کی رولنگ کو چیلینج نہیں جا سکتا تو پہر ڈپٹی اسپیکر پنجاب کی رولنگ کو کیسے چیلینج کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کے مرکزی اطلاعات شعبے سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے سابق رھنما انتظار ابڑو نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ انتظار ابڑو نے پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو سے ملاقات میں پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا اور کہا کے جھوٹی جمھوریت کی دعویدار جھوٹ پر انتشارپھیلانے والی پی ٹی آئی کوہر محاذ پر ناکامی ہی ہوگی۔نثار کھوڑو نے انتظار ابڑو کو پیپلز پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کے عمران خان کو ان کے اتحادی تو کیا اب ان کے لوگ بھی چھوڑ رہے ہیں وہ مایوس اور ناکام لیڈر ثابت ہوچکے ہیں۔ عمران خان ڈکٹیٹرشپ کے حامی ہیں اور  جمہوریت، جمہوری قوتوں کے خلاف ہیں۔

ای پیپر دی نیشن