اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بجلی کے ساتھ ساتھ گےس کی قےمت بڑھانے کی تجوےز بھی حکومت کے فےصلہ کی منتظر ہے جس کی وجہ سے گےس کی قےمتوں پر نظر ثانی کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہےں کےا جا سکا ہے کےونکہ حکومت نے اب تک گےس کے مختلف سلےبز کی نئی قےمت کا تعےن کر کے اوگرا کو ارسال نہےں کےا۔ جےسے ہی حکومت سےلےب وار گےس کی قےمت فروخت مقرر کر کے اوگرا کو ارسال کرے گی نئی قےمتوں کا نوٹیفےکشن جاری کر دےا جائے گا۔ او گرا نے گذشتہ ماہ سال 2023-24ءکے لیے دونوں سوئی کمپنیوں کے صارفین کے لیے گیس کی مقررہ قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافہ تجوےز کےا تھا، قانون کے مطابق اوگرا کی طرف سے تجوےز کردہ قےمت فروخت کا نوٹیفےکشن ہونا لازمی ہے، تاہم 40روز گذر چکے ہےں ابھی تک گےس کی قےمت فروخت کا نےا نوٹیفکیشن نہےں نکلا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا اجراءاب کسی بھی وقت ممکن ہے، حکومت نے اوگرا کو ابھی انتظار کے لئے کہا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے سوئی کمپنیوں کی تخمینہ آمدنی کی ضروریات اور قےمت فروخت کے بارے مےں وفاقی حکومت کو بھیجی گئی اوگرا کی سفارش کے مطابق سوئی ناردرن کے لئے 415.11 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ یا 50فی صد اضافے کی سفارش کی ہے۔ مجوزہ اضافہ کو لاگو کرنے کی صورت مےں اےس اےن جی پی اےل کے لئے اوسط قےمت1238.57روپے فی اےم اےم بی ٹی ےو ہو جائے گی، سوئی سادرن کے لئے گےس کی قیمت میں 417.23 روپے فی اےم اےم بی ٹی ےو یا 45 فیصد اضافے کا تعین کیا گےاہے۔ اوگرا کا تعین ایس ایس جی سی کی اوسط تجویز کردہ قیمت کو موجودہ 933.46 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 1350.68 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دے گا۔ نئے نوٹےفکیشن کے اجراءتک موجدہ قےمتےں برقرار رہےں گی ۔
گیس