فلسطینیوںاور کشمیریوں کی90 برس کی جہدوجہد

Jul 25, 2023

کرن عزیز کشمیری

 کشمیریات …کرن عزیز کشمیری
Kiranazizkashmiri@gmail.com
انسانیت کی دھجیاں اڑانے والے اور ناحق معصوم لوگوں کا خون بہانیوالے دو قابض بھارت اور اسرائل ایک سکے کے دررُخ ہیں۔ بھارت کو مقبوضہ وادی میں مسلسل کشمیری مجاہدین سے مزاحمت کا سامنا ہے۔ تحریک کشمیر سے بھارتی فوجیوں کو تھکا تھکا کر نڈھال کردیا۔تمام تر ظلم وستم کے باوجودکشمیروں کے جذبہ حریت کو ختم نہیں کیا جاسکا۔ حالیہ تحریک آزادی بھارت کے لئے نوشتہ دیوار ثابت ہوئی ہے۔اور یہ تحریک 1931ء کا تسلسل ہے۔5 اگست 2019ء کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ وادی میں جبر وستم کے پہاڑ توڑکر دنیا کے سامنے خوفناک مثالیں قائم کی ہیں۔ جو فوجی کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلتے رہے، نفسیاتی مریض کہلائے جانے لگے ہیں۔ بھارت کا اصل  چہرہ اور عزائم دنیا پر عیاں ہوچکے ہیں۔ تاہم تمام حقائق کے باوجود عالمی  براردی کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ جب کے  اقوام متحدہ کا کردار بھی انتہائی  مایوس کن ہے۔ وادی کے لوگوں کو عالمی سطح پر نہ  سننے جاننے پر انتہائی مشکلات کا سامناہے، شہدا کی قربانیاں  کشمیریوں  کے لئے مشعل راہ ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی بھی اسرائلی مظالم کا نشانہ ہیں۔اقوام متحدہ کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائلی  جارحیت سے  جنین کیمپ میں 900 مکانات کو نقصان پہنچا۔ حالیہ اسرائلی جارحٰیت کے نتیجے  میں فلسطینی پناہ گزینوں کی  بڑی تباہی  کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کیمپ میں تعمیر نو کے لئے  انسانی صورت حال پر ہنگامی رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ اور کیمپ کو بچانے کے لئے فوری امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ فلسطین طویل عرصے سے اپنی حقوق  کیلئے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کر رہاے ہیں۔ بھارت اور اسرائیل کے مسلمانوں کے حوالے سے نظریات اور حرکات وسکانات میں کافی مماثلت پائی جاتی  ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک مسلمانوں کی زندگیوں کو اجیرن بنائے ہوئے ہیں۔ بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔اور اس کے باوجود زبردست شکست کا سامنا ہے۔ اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ فلسطینی  افراد کو فراہم کی جانے والی امداد کے بارے میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے  میں ایک بیان میں ابو حسنہ نے کہا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو کرائے کے الاؤنس سمیت نقد امداد فراہم کرنیکا کام شروع کرے گی۔ اس سلسلے میں مزید کام یہ کیا جائے گا کہ جو گھر ناقابل رہایشی ہیں، ان کی تعمیر نو کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔اسرائیل بستیاں کی بستیاں اجاڑ رہا ہیاور دنیا تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ فلسطینیوں اور کشمیریوں پر مظالم روکنے کے لئے تمام مسلم ممالک کو متحد ہو کر کردار ادا کر نا چاہئے۔اوآئی سی نے بھی مسلمانوں کے مسائل کے حوالے سے معاملات یکسر نظر انداز کئے اور کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا۔ تحریک آزادی  کشمیر کی جدوجہد میں لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا گیا۔ وادی کیلوگ بھارتی فوج کا جبریت برداشت کرتے ہوئے پر عزم ہیں اور آزادی کے جذبے سے مکمل طور پر سرشار ہیں۔مسئلہ کشمیر فلسطین فلیش پوائنٹ بن چکا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظمیں غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس اہم امر کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہیں کہ جب  کشمیرا ور فلسطین  میں ظلم کی آگ نہیں بجھے گی، امن قائم نہیں ہوگا۔ اور خطے کو مستقل خطرات لاحق رہیں گے۔ اسرائل اور بھارت حق اور سچ کی آواز کو طاقت کے  کے ذریعے کچل رہے ہیں۔ بھر پور طاقت انسانیت کو کچلنے کے لئے لگائی جارہی ہے۔ اس ضمن میں اہم امر یہ ہے کہ نہ ہی کشمیریوں کو مذہبی  آزادی حاصل ہے اور نہ  ہی فلسطین اپنی مذہبی  تہوار اور قیادت آزادی سے ادا کرسکتے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق بھارت مقبوضہ وادی میں اپنی تازہ کاروایاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مسلسل گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گھر گھر تلاشی لی جاری ہے۔چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے۔ کوئی نہ کوئی جواز تلاش کر کے کشمیری نوجوانوں کو یر غمال بنایا جارہا ہے۔ ضلع راجوری میں ایک  کشمیر ی نوجوان کو شہید کردیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے نوجوان کو محاصرے اور تلاشی کے دوران شہید کیا۔ اس سلسلے میں بھارتی پولیس نے ظلم کی کاروائیوں کو  مزید آگے بڑھاتے ہوئے 10 حریت رہنماوں اور کارکنوں کو غیر قانونی سرگرمیوں  کا الزام لگاتے ہوئے گرفتار کر لیا ہے۔ جب کہ اس سلسلے میں کال قانون یو اے پی اے لاگو کردیا گیا ہے۔ بھارت پاکستان سے سخت نالاں ہے اور کوشش میں ہے کہ کشمیروں کی  حمایت اور ساتھ ترک کردیا جائے تاہم پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہے۔ اور مکمل طور پر تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرتا ہے۔ کشمیریوں نے بھارت کو دھول چٹادی ہے اور ہر ظلم کا ایک ہی جواب دیا ہے کہ غلامی زنجریں توڑتے ہوئے اپنا حق حاصل کرنے تک آزادی کی یہ جنگ جاری رکھیں گے۔ بھارتی ظلم وجبر سے دب کر اگلی صدی مٰں بھی ہتھیار ڈالنے والے نہیں ہیں۔90 برس سے قربانیاں پیش کرتے ہوئے جو قوم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹی، بھارت اور اسرائیل  ایسے جذبے کیسے جیت پائیں گے۔
        

مزیدخبریں