میٹا کے بعد ٹک ٹاک نے بھی ایلون مسک کی زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر (جس کا نام اب ایکس رکھ دیا گیا ہے) کو ٹکر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس مقصد کے لیے ویڈیو شیئرنگ ایپ میں ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا گیا ہے جو اس کے استعمال کا تجربہ بدل دے گا۔ٹک ٹاک صارفین اب ویڈیوز اور فوٹوز کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹ پر مبنی پوسٹس بھی کر سکیں گے۔یہ نیا فیچر ٹوئٹر کی ٹوئٹس جیسا ہے مگر دیکھنے میں انسٹا گرام اسٹوریز سے ملتا جلتا نظر آتا ہے۔ٹک ٹاک صارفین اپنے ٹیکسٹ کو بیک گراؤنڈ کلر سے سجا سکتے ہیں جبکہ ٹیکسٹ کے انداز کو بھی ایڈٹ کر سکتے ہیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ٹیکسٹ میں میوزک اور اسٹیکرز کے اضافے کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ہر ٹک ٹاک ٹیکسٹ پوسٹ کے لیے ایک ہزار حروف کی حد رکھی گئی ہے، جبکہ ٹیکسٹ پوسٹس کو stitching اور dueting کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ٹیکنالوجی کمپنیوں کو مختصر ویڈیوز کو اپنانے پر مجبور کرنے والی ایپ میں ٹیکسٹ فیچر کا اضافہ کافی دلچسپ ہے۔ایسا اس وقت کیا گیا ہے جب ٹوئٹر کے مقابلے تھریڈز، بلیو اسکائی اور دیگر پلیٹ فارمز جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ٹوئٹر کے مختلف فیچرز تک رسائی ختم ہونے (ایسے صارفین کے لیے جو سبسکرپشن سروس کا حصہ نہیں) اور متعدد دیگر تبدیلیوں کے باعث ٹوئٹر کے صارفین دیگر ایپس کا رخ کر رہے ہیں اور بظاہر ٹک ٹاک ایپ بھی ان افراد کو اپنی جانب کھینچنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔