گزشتہ سال غزہ میں دریافت ہونے والے 2ہزارسال قدم رومی قبرستان پر کام کرنے والے ماہرین آثار قدیمہ کو کم از کم 125 مقبرے ملے ہیں ۔ماضی میں مقامی ماہرین آثار قدیمہ نے فنڈنگ کی کمی کی وجہ سے دریافتوں کو دوبارہ دفن کیا تھا لیکن فرانسیسی تنظیموں نے اس جگہ کی کھدائی میں مدد کی ہے، جسے گزشتہ سال فروری میں مصری فنڈ سے چلنے والے ایک ہاؤسنگ پروجیکٹ پر کام کرنے والے ایک تعمیراتی عملے نے دریافت کیا تھا۔
فرانسیسی سکول آف بائبلیکل اینڈ آرکیالوجیکل ریسرچ کے ایک ماہر فادیل العوتول نے بتایا کہ فلسطین میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہم نے ایک ایسا قبرستان دریافت کیا ہے جس میں 125 مقبرے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس آثار قدیمہ کو محفوظ کرنے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہے تاکہ تاریخ دھل نہ جائے۔غزہ کی وزارت نوادرات کے جنرل ڈائریکٹر جمال ابو ریدہ نے کہا کہ یہ اس سرزمین پر فلسطینی جڑوں کو مزید گہرا کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہزاروں سال پرانی ہیں۔