کراچی (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے آئی پی پیز کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، جس میں آئی پی پیز کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی اور رکن اسمبلی نجم مرزا کی جانب سے قرارداد جمع کرائی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر کپیسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں ہوتی رہیں تو یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ بن جائے گا۔ قرارداد کے مطابق صنعتی و گھریلو بجلی صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت ناقابل برداشت ہوچکی ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ ماضی میں ہونے والے غلط معاہدوں کی وجہ سے شہریوں کے لیے بجلی کے ناجائز بھاری بل بھرنا ناممکن ہوگیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے۔ رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان مصطفٰی کمال نے کہا ہے کہ آج بجلی کے بلوں پر بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کی استعداد موجود ہے جبکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ 30 ہزار میگاواٹ بجلی کی مانگ ہے، ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ملک میں 17 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، بعض علاقوں میں تو کئی دنوں تک بجلی نہیں ہوتی، بجلی کے بلوں پر بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اور مہنگے بل ہیں۔ رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ میں آئی پی پیز لگانے والوں کی نیت پر سوال نہیں اٹھا رہا لیکن آج ہم بجلی نہ پیدا کرنے والوں کو پیسے دے رہے ہیں، 70 فیصد مقامی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جائیں، مقامی آئی پی پیز سے کہیں ہم سے غلطی ہوگئی ، 20 سے 30 فیصد غیر ملکی آئی پی پیز دوست ممالک کی ہیں، دوست ممالک سے ہاتھ جوڑیں کہ کپیسٹی پیمنٹس کی کلاز ختم کیے جائیں۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کپیسٹی پیمنٹس کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا، کپیسٹی پیمنٹس اب قومی سلامتی کے ساتھ جڑ چکی ہیں، اس سال کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 1700 ارب رکھے گئے ہیں، پورے سال کا ترقیاتی بجٹ 1400 ارب روپے ہے۔