اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دوسرے روز بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، سینیٹر شبلی فراز، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سینیٹر فوزیہ ارشد سمیت دیگر بھوک ہڑتال کیلئے کیمپ میں موجود تھے۔ سابق سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری آزادیوں تک جدوجہد جاری رہے گی۔ پی ٹی آئی آئین کی سربلندی کے لئے اس وقت کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی قیادت اور خواتین کو رہا کیا جائے۔ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ مینڈیٹ کی واپسی تک بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔ پاکستان میں اس وقت آئین معطل ہے، آزادی اظہار پر پابندی ہے۔ شہری آزادیوں پر قدغن لگائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ناحق قید کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ چھینا گیا۔ اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان نے کہا کہ جمعہ کے روز ملک بھر میں پرامن احتجاج ہو گا۔ پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔ آج کابینہ میں اراکین کے چہرے لٹکے ہوئے تھے۔ اس وقت پاکستان تحریک انصاف اور بانی پی ٹی آئی قوم کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔ ہر غیر آئینی معاملے کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ بلوچ رہنما محمود خان اچکزئی نے کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ علامتی بھوک ہڑتال ہے۔ بڑے، بوڑھے سب لوگ یہاں آئے ہیں۔ پاکستان میں جمہور اور آئین کی حکمرانی ہوگی۔ یہ نہیں یہاں لوگوں کو اختلاف رائے پر مارا پیٹا جائے گا۔ پابندی کا دور گیا۔ تحریک انصاف پر یہ کیسے پابندی لگائیں گے۔ صحیح منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو، وہیں سے داخلہ اور خارجہ پالیسیاں نکلیں۔ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، ہم لات تو نہیں مار سکتے اس لئے احتجاج کر رہے ہیں۔ دنیا کو بتانا چاہتے ہیں یہ جعلی حکومت ہے، مذاکرات کا مجھے کوئی علم نہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 6 ان پر لگنا چاہئے جو ملک تباہ کرنے والے ہیں، عوام پر ظلم کرتے ہیں۔ ہم ان کے خلاف میدان میں ثابت قدم رہیں گے۔ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ سیاہ رات جلد ختم ہو گی۔
پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا، تحریک انصاف/ محمود اچکزئی: بھوک ہڑتالی کیمپ جاری
Jul 25, 2024