امریکی انتخابی سروے میں صدارتی امیدوار کملا ہیرس کو ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری

نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد وائٹ ہاؤس کی اگلی مکین بننے کی امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس کو ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے  سروے میں سامنے آئی ہے۔ گزشتہ ہفتے کیے گئے سروے کے مطابق اتوار کے روز صدارتی دوڑ سے باہر ہونے والے جوبائیڈن پر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2 پوائنس کی برتری حاصل تھی۔ تازہ سروے پیر اور منگل کو کیا گیا۔ کاملا ہیرس جن کے بارے میں ان کی انتخابی مہم ٹیم کا کہنا ہے کہ انہیں ڈیموکریٹک نامزدگی مل چکی ہے، انہیں نیشنل پول میں ڈونلڈ ٹرمپ پر 42 کے مقابلے میں 44 پوائنٹس ملے۔ کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے 15 اور 16 جولائی کے پول میں 44 پوائنٹس حاصل کیے تھے جب کہ یکم اور 2 جولائی کو کیے گئے سروے میں ٹرمپ کو ایک پوائنٹ کی برتری تھی۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم ٹیم نے کاملا ہیرس کی برتری کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بطور صدر نامزدگی کی وجہ سے ملنے والی میڈیا کوریج کے باعث ان کی مقبولیت میں عارضی اضافے کی توقع تھی۔ تقریبا 56 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ 59 سالہ کاملا ہیرس ذہنی طور پر زہادہ تیز ہیں اور چینلجز سے نمٹنے کی زیادہ قابلیت رکھتی ہیں جبکہ 49 فیصد نے 78 سالہ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کہا، صرف 22 فیصد ووٹرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بارے میں اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ 80 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ انہوں نے جو بائیڈن کی حمایت کی جب کہ 91 فیصد ووٹرز نے کاملا ہیرس کے بارے میں ایسا کہا، اس کے علاوہ تین تہائی ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ وہ اس بیان سے اتفاق کرتے ہیں کہ پارٹی اور ووٹرز کو کاملا ہیرس کی حمایت کرنی چاہیے جب کہ صرف ایک تہائی ووٹرز نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے متعدد امیدواروں کو مقابلہ کرنا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن