دبئی میں بس کرایہ دیئے بغیر سفر کرنیوالوں کو پکڑنے کا نظام تیار

دبئی کی حکومت نے کرایہ دیے بغیر بس میں سفر کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے خودکار نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ خودکار نظام مسافروں کی گنتی کی بنیاد پر کام کرے گا۔ خاص بات یہ ہے کہ چند درہم کا کرایہ بچانے کی خاطر آنکھ بچاکر بس سے اترنے والوں کو پکڑے جانے پر 200 درہم جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔دبئی میں چلائی جانے والی بسوں میں بہت جلد آٹومیٹیڈ پیسنجر کاؤنٹنگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے اس حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ یہ سسٹم مسافروں کی گنتی کی بنیاد پر وصولی کا جائزہ لے گا۔اس وقت دبئی کی انتظامیہ جو بسیں چلا رہی ہے اُن میں سوار ہونے والے مسافر خود ہی اپنا کارڈ سویپ کرتے ہیں۔ بعض مسافر کارڈ سویپ کیے بغیر بھی بس میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اب ایسی کسی بھی حرکت پر 200 درہم جرمانے کی مد میں ادا کرنا پڑیں گے۔مسافروں کی گنتی کا نظام 636 نئی بسوں میں نصب کیا جائے گا جو رواں سال اور آئندہ سال سڑکوں پر لائی جائیں گی۔ ان میں 40 الیکٹرک بسیں ہیں۔ زیادہ گنجان آباد علاقوں کے لیے 146 ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جارہی ہیں۔ ان میں 450 سٹی سروس بسیں بھی شامل ہیں۔مسافروں کی گنتی کے نظام کے تحت کارڈ سویپ کیے بغیر بس میں سوار ہونے والوں کو فوری شناخت کیا جاسکے گا۔ اس نظام کے ذریعے صرف بغیر کرایہ سفر کرنے والوں کو پکڑنا ہی ممکن نہ ہوگا بلکہ روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ کن اوقات میں شہر کے کن علاقوں میں کتنی بسیں چلائی جانی چاہئیں۔گزشتہ برس اپیل میں چیکنگ کی 6 روزہ مہم کے دوران 1193 مسافر بغیر کرایہ دیے سفر کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔ روڈز اینڈ ٹرانسپورت اتھارتی کے ایک نگراں شعبے کے ڈائریکٹر سعید البلوشی نے روزنامہ خلیج ٹائمز کو بتایا کہ آر ٹی اے نے سال بھر میں متعدد بار چیکنگ کی ہے تاکہ بغیر کرایہ دیے سفر کرنے والوں کو پکڑا جاسکے۔دبئی میں آر ٹی اے کے تحت 1518 بسیں چلائی جارہی شہر میں 119 انٹرنل لائنز ہیں جبکہ 35 لائنز سڑکوں کو میٹرو اسٹیشن سے جوڑتی ہیں۔ 12 لائنز دبئی کو دیگر شہروں سے جوڑتی ہیں۔ دبئی میں بسوں کا نظام 82 فیصد رقبے کو کور کرتا ہے۔ ان بسوں سے روزانہ 3 لاکھ 70 ہزار افراد سفر کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن