یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاہور عجائب گھر میں معروف آرٹسٹ فقیر محمد صادقین کی زندگی کے شاہکار نمونے پڑے ہوئے ہیں جو انتظامیہ کی عدم توجہگی کی وجہ سے عوام کی پہنچ سے دور ہیں اور نہ صرف عجائب گھر میں موجود صادقین گیلری کو نامعلوم وجوہات کی بناپر بند کر دیا گیا ہے بلکہ میوزیم کی چھت پر صادقین کی میورل پینٹنگز ‘جسے دیمک لگ گئی ‘کومرمت کرنے کی بجائے اتار کر سٹوروں میں بند کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ صادقین نے لاہور عجائب گھر کی چھت کو علامہ اقبال کی شاعری پر مبنی مصوری سے سجایا تھا۔ یہ شاہکار فن پارہ دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔ چند برس قبل اسے دیمک لگ گئی چنانچہ اسے مرمت کے لئے نیچے اتار لیا گیا۔ سابق دور حکومت میں سابق گورنر سلمان تاثیر کی اہلیہ کی نشاندہی پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس شاہکار فن پارے کی مرمت کے لئے ایک کمیٹی بنائی اور ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم بھی مختص کی۔ اسکی مرمت کے لئے بھارت سے ایک ٹیم بھی منگوائی گئی مگر اس ٹیم کو کوئی کامیابی نہ ہوئی چنانچہ اس پراجیکٹ پر کام روک دیا گیا اور صادقین کے میورل آرٹ کا یہ شاہکار نمونہ عجائب گھر کی ایک گیلری کو بند کرکے وہاں ڈمپ کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے درخواست ہے کہ جہاں وہ پنجاب کے دیگر علاقوں میں اپنے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو بچانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں وہاں اس قیمتی اثاثے کو بچانے کے لئے بھی فوری اقدامات کریں۔