اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) پرویز مشرف کے آئینی وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ پہلے تو پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ 3 نومبر کے اقدامات ملکی بہتری کیلئے کئے گئے تھے اور اگر مقدمہ بنتا ہے تو وہ تمام افراد جو پرویز مشرف کے ساتھ شامل تھے وہ بھی اس مقدمہ میں آتے ہیں، جبکہ آل پاکستان مسلم لیگ نے پرویز مشرف سے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو دئیے گئے مینڈیٹ سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا ہے نواز شریف عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے ذاتی انتقام لینے پر اتر آئے ہیں۔ احمد رضا قصوری نے میڈیا سے گفتگوکرتے کہا کہ اٹارنی جنرل کے تحریری بیان کا پہلا حصہ آئینی شاعری پر مبنی ہے، تحریری بیان میں حکومت نے مقدمہ چلانے کیلئے مشاورت کا کہا ہے۔ مشرف کیخلاف مقدمہ چلانے سے پنڈورا باکس کھل جائیگا اور 500 سے زائد اہم شخصیات منظر عام پر آجائینگی۔ کیس کے کھلنے سے ملکی حالات مزید خراب ہو جائینگے۔ احمد رضا قصوری نے کہا پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چل ہی نہیں سکتا کیونکہ انہوں نے تمام اقدام ملک و قوم کی بہتری کیلئے اٹھائے۔ اگر وفاقی حکومت نے مقدمہ قائم کیا تو اس میں 500 سے زائد اعلیٰ سول و فوجی عہدیدار بھی زد میں آئیں گے کیونکہ پرویز مشرف کے تمام اقدامات ان کی منظوری سے کئے گئے۔ انہوں نے کہا حکومت نے سپریم کورٹ میں جو جواب داخل کیا ہے اس میں یہی کہا ہے پرویز مشرف پر مقدمہ قائم کرنا انکی ترجیحات میں شامل نہیں وہ اس بارے مشاورت کررہے ہیں۔ ادھر مشرف کی پارٹی آل پاکستان مسلم لیگ نے سابق صدر اور پارٹی کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف وزیراعظم نوازشریف کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کے اعلان کو عوام کی طرف سے انتخابات میںمسلم لیگ (ن) کو دیئے گئے مینڈیٹ سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے ذاتی انتقام لینے پر اتر آئے ہیں‘ مقدمہ چلانا ہے تو 12 اکتوبر 1999ءکو منتخب جمہوری حکومت کی برطرفی پر چلایا جائے‘ آمریت کی پیداوار کس طرح خود کو جمہوریت کا علمبردار قرار دے سکتے ہیں‘ نوازشریف کے اس فیصلہ پر دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوگی۔ وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں اعلان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ یہ مناسب وقت نہیں تھا کہ ایسا متنازعہ اقدام لیا جاتا۔ عوام نے نوازشریف کو انتخابات میں ووٹ مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کیلئے نہیں بلکہ اپنے مسائل بالخصوص مہنگائی‘ بیروزگاری اور لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے دیئے تھے۔