شمالی وزیرستان ،خیبر مہمند ایجنسی: بمباری سے مزید47 دہشت گرد ہلاک: خودکش حملہ، بارودی سرنگ دھماکہ،3 فوجی ایک شہری شہید

Jun 25, 2014

اسلام آباد+ میرانشاہ+ خیبر ایجنسی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری کے نتیجہ میں مجموعی طور پر 47دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی کے گردونواح میں بمباری کے دوران 27دہشت گرد ہلاک ہوئے، 11 ٹھکانے اور اسلحہ بارود کے ذخائر بھی تباہ کر دئیے گئے۔ خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری کے دوران 20دہشت گرد مارے گئے اور ان کے 12ٹھکانے تباہ کئے گئے۔ آپریشن ”ضرب عضب“ دسویں روز میں داخل ہو گیا۔ علاوہ ازیں شمالی وزیرستان میں گزشتہ روز خودکش حملہ ہوا تاہم فوج کے جوانوں نے بارودی گاڑی ہدف سے پہلے روک کر بڑی تباہی سے بچا لیا۔ دھماکہ کے باعث قریبی عمارت گرنے سے دو جوان اور ایک شہری شہید ہو گئے۔ شمالی وزیرستان کے مقام سپن وام میں ایک ہسپتال کے قریب واقع چیک پوسٹ پر خودکش حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ دریں اثناءبمباری کے دوران ایک افسوسناک واقعہ میں تحصیل جمرود کے علاقے پاک درہ میں ولی خان نامی شخص کے مکان پر بم گرنے سے وہ اپنی بیوی، تین بیٹیوں اور بیٹے سمیت موقع پر جاں بحق ہو گئے، مکان کو بھی شدید نقصان پہنچا، سکیورٹی فورسز نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ کرفیو کے باعث شمالی وزیرستان سے لوگوں کا انخلا رک گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے متاثرین کی رجسٹریشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔ سیدگئی رجسٹریشن پوائنٹ پر اب تک شمالی وزیرستان سے نکلنے والے 4 لاکھ 54 ہزار 207 افراد پر مشتمل 36 ہزار 514 خاندانوں کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے۔ متاثرین میں راشن کی تقسیم کے لئے 6 راشن پوائنٹس بھی قائم کئے گئے ہیں جن میں 3بنوں، 2 ڈیرہ اسماعیل خان اور ایک ٹانک میں قائم کیا گیا ہے۔ 40 ہزار خاندانوں میں 4473 ٹن راشن کی تقسیم کا عمل (آج) بدھ سے شروع ہو گا۔ ہر تھیلے میں 20 سے 80کلو گرام تک سامان ہو گا جس میں آٹا، کھانے میں استعمال ہونے والا تیل 5لٹر، 9 کلوگرام دال، ایک کلو گرام کھجور اور ایک کلو گرام چائے شامل ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق عطیات جمع کرنے کے لئے پاک فوج کی جانب سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں 32ریلیف جمع کرنے والے پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔ مہمند ایجنسی میں خاصہ دار فورس کے ناکے کے قریب بارودی سرنگ دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہو گیا۔ علاوہ ازیں دوابہ کے علاقہ توحید آباد میں ایک گھر کے ساتھ نصب شدہ ایک کلو وزنی بم کو ناکارہ بنا دیا گیا۔ ادھر دوابہ کے علاقہ درسمند میں قومی جرگہ ہال کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا۔ سوات میں مینگورہ کے نواحی علاقہ میں تین دن بعد کرفیو اٹھا لیا گیا، علاقے میں تمام بازار، دکانیں اور تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے۔ گزشتہ درمیانی شب نامعلوم افراد نے وانا سب ڈویژن گاﺅں مغل خیل میں نجی گرلز سکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا جس سے سکول مکمل طور پر زمین بوس ہو گیا۔ وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ 15 جون سے فوجی آپریشن شروع کیا گیا، 81 فیصد آئی ڈی پیز بنوں اور ڈی آئی خان آئے۔ ہنگو سمیت دوسرے علاقوں میں بھی آئی ڈی پیز پہنچے۔ آئی ڈی پیز کی کل تعداد ساڑھے 5 سے ساڑھے 6 لاکھ ہو جائے گی۔ وزیراعظم جلد بنوں میں آئی ڈی پیز کے کیمپوں کا دورہ کرینگے۔ یو اے ای نے آئی ڈی پیز کیلئے ڈھائی کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔ آئی ڈی پیز کی تکالیف دور کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ وزراءاور مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی ایک ماہ کی تنخواہ دینگے۔ سرکاری ملازمین بھی ایک دن کی تنخواہ دینگے۔

مزیدخبریں