لاہور (خصوصی نامہ نگار) سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن واقعے کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمشن پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ کمشن کے سامنے پیش ہونگے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن واقعہ وقتی بدانتظامی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ پولیس اور سول انتظامیہ بیریئرز ہٹانے گئی تھیں کسی کو نقصان پہنچانے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرے مستعفی ہونے سے جوڈیشل کمشن کی کارروائی کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بیریئرز کو ہٹانا چاہئے تھا یا نہیں یہ علیحدہ بحث ہے۔ بیریئرز ہٹانے کے معاملے پر جوڈیشل کمشن میں بحث ہو گی۔ انہوں نے کہا عدالتی کمشن پر مکمل اعتماد ہے اور وہ کمشن کے روبرو پیش ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کوئی قتل کرنے کسی جگہ جائے اور 8 گھنٹے مذاکرات کرے۔ پوری دنیا میں کوئی ایک ایسا واقعہ نہیں جہاں گولیاں اور مذاکرات ایک ساتھ ہوں۔ اگر کوئی لڑے تو پھر لڑنا چاہئے۔ اگر کوئی راستہ دے تو اس پر چڑھ دوڑنا بہادری نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمشن کے قیام کے بعد وزیر اعلیٰ نے درست فیصلہ کیا تھا۔ میں نے پارٹی کے فیصلے کو دل سے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کو بچانے کیلئے طاہر القادری کا طیارہ اسلام آباد کی بجائے لاہور میں اتارا تھا۔