نئی دہلی (اے ایف پی) بھارت کے نئے وزیر دفاع ارون جیٹلی نے فوجی سازوسامان کے حصول کی رفتار تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان گزشتہ دور حکومت میں متعدد کرپشن سکینڈلز سامنے آنے کے بعد اسلحہ معاہدوں میں تاخیر کے پیش نظر کیا۔ نئی دہلی میں نیول کمانڈروں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں ارون جیٹلی نے کہا کہ اسلحہ کے حصول میں سست روی پر ہندو قومیت پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو شدید تحفظات ہیں۔ اس وقت بہت سے فیصلے پائپ لائن میں ہیں اور میرے خیال میں اسلحہ کے حصول میں تیزی لانے کا یہ بہترین موقع ہے۔ حکومت اس سمت میں اقدامات اٹھانے کی بھرپور کوشش کریگی۔ ارون جیٹلی جو وزیر خزانہ بھی ہیں، نے کہا ملکی دفاع کیلئے اہم فنڈز لازمی طور پر مہیا کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا اگلے ہفتے جب وہ اپنا پہلا بجٹ پیش کرینگے تو اسکے بعد فوجی سازوسامان کے حصول میں وسائل کی کمی کی رکاوٹ باقی نہیں رہیگی۔ بھارت دنیا میں اسلحہ درآمد کرنیوالے بڑے ممالک میں سے ایک ہے تاہم گزشتہ دہائی کے دوران متعدد اسلحہ کے معاہدے معطل ہونے سے فوج کیلئے اہم سازوسامان میں کمی آئی ہے۔ جنوری میں بھارت نے اٹلی کی کمپنی آگسٹا ویسٹ لینڈ سے 12ہیلی کاپٹر خریدنے کا معاہدہ اس بناء پر منسوخ کردیا تھا کیونکہ کمپنی پر یہ الزام تھا کہ اس نے معاہدے کے حصول کیلئے 558 ملین یورو رشوت دی ہے۔ بھارتی بحریہ کو اس وقت ازسرنو تعمیر کی ضرورت ہے کیونکہ اسکی 14 آبدوزوں میں سے تقریباً نصف ہی آپریشنل ہیں، باقی آبدوزوں کو ریگولر مرمت کی ضرورت ہے۔