مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں 150 میٹرطویل سرنگ کی کھدائی کا انکشاف

Jun 25, 2015

مقبوضہ بیت المقدس (اے این این) اسرائیلی حکام نام نہاد آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑ میں قبلہ اول کی بنیادوں میں کھدائیوں کے ذریعے مسجد کو خطرات سے دوچار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے مسجد اقصی کی بنیادوں تلے 150 میٹر طویل سرنگ کی کھدائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ ادھر صہیونی فضائیہ کے طیاروں نے راکٹ حملے کا الزام لگا کر غزہ میں بمباری کی اسرائیل نے غزہ کے 500 مکینوں کے بیت المقدس میں داخلے کے انٹری پرمنٹس منسوخ کردئیے ہیں۔کیوپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ سرنگ مسجد اقصی کے شمال میں مراکشی دروازے کی بنیادوں سے شروع ہوتی ہے جو دیوار براق کی بنیادوں تک ایک سو پچاس میٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "میڈیا سینٹر برائے بیت المقدس مسجد اقصی (کیوپریس ) کی ٹیم نے حال ہی میں مسجد اقصی کی جنوب مغربی اور مغربی سمت میں ہونے والی زیرزمین کھدائیوں کاجائزہ لیا تو پتا چلا کہ کوئی ایک ماہ قبل صہیونی حکام نے ڈیڑھ سو میٹر طویل سرنگ کی کھدائی شروع کر رکھی ہے۔ مسجد اقصی کی بنیادوں میں جاری کھدائیوں کے دوران نکالے گئے ملبے، پتھر اور قبلہ اول کی بنیادوں میں نصب کی گئی پتھر کی سلیں کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں جن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کھدائی کا سلسلہ نہایت خطرناک مقامات پر جاری ہے۔ ادھر اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب میں ایک بڑے نیشنل پارک کی تعمیر کے منصوبے کے لیے فلسطینی شہریوں کی615 ایکڑ اراضی پرغاصبانہ قبضہ کرلیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے بیت المقدس کی اراضی پرصہیونی حکومت کے قبضے کی شدید مذمت کی ہے۔ فلسطینی حکام اسرائیلی جرائم پر مشتمل دستاویزات آج انٹرنیشنل کرمینل کورٹ کے حوالے کرینگے پہلی بار کیس بنایا جائیگا۔

مسجد اقصیٰ

مزیدخبریں