دہشتگردوں نے جمعۃ الوداع کو خون میں نہلا دیا، امن دشمنوں نے پارا چنار کے طوری بازار میں تین منٹ کے وقفے سے دو دھماکے کئے، افطارکی خریداری میں مصروف روزہ داروں کونشانہ بنایاگیا، دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی میں بچوں ، خواتین سمیت بیسیوں افراد شہید جبکہ تین سو سے زائد زخمی ہوئے.
دہشتگردی کے واقعہ کے بعد علاقے کی فضا سوگوار ہے، شہدا کی نماز جنازہ کے بعد تدفین کردی گئی، دھماکوں میں زخمی ہونے والے تین سے زائد افراد اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جہاں انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، دھماکے کے خلاف طوری بنگش قبائل کی جانب سے تین روزہ سوگ کا ا علان کیا ہے، شہر کے تمام کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند ہیں۔
سانحہ کے خلاف شہید پارک پر طوری بنگش قبائل کی جانب سے دھرنا دیا گیا، دھرنے میں شامل مظاہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ مہینے سے پاراچنار شہر کو ریڈ زون بنادیا گیا ہے جس سے انکا کاروبار مفلوج ہوکر رہ گیا۔
پارا چنار دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد سڑسٹھ ہو گئی، دہشتگردی کی کارروائی کے بعد علاقے کی فضا سوگوار ہے
Jun 25, 2017 | 00:46