ریاض:بمبار حرم سے 800 میٹر دور تھا: عرب میڈیا، مذمت کرتے ہیں: ایران، تعاون کی پیشکش

ریاض/ تہران (صباح نیوز+ بی بی سی) عرب میڈیا کے مطابق اجیاد کالونی حرم مکہ سے متصل تاریخی علاقہ ہے جسے انتہاپسند اپنے دہشت گرد منصوبے کے بیس کیمپ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے تاکہ وہاں سے حرم مکی کے کمپلیکس کو نشانہ بنایا جا سکے۔ اجیاد کالونی مسجد حرام سے صرف 800 میٹر کے فاصلے پر ہے جہاں سکیورٹی اہلکاروں نے پیشگی کارروائی کر کے دنیا کے مقدس ترین مقام کو دہشت گردی کی تباہ کن کارروائی سے بچایا۔ سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر موبائل کیمروں سے بنائی ویڈیو پوسٹ کی ہیں جس میں خود کش بمبار مکہ المکرمہ کے پرامن شہر میں خود کو دھماکے سے اڑاتا ہے جس کے بعد اس کے جسم کے ٹکڑے عمارت کے ملبے تلے دبے نظر آتے ہیں۔ اجباد کالونی میں سال کے ان دنوں میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے کیونکہ حرم کے قریب ہونے کی وجہ سے معتمرین اور حجاج کی من پسند جگہ سمجھی جاتی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایران نے مکہ میں مسجد الحرام کے قریب خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ یاد رہے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران ہمیشہ دوسرے ممالک کو اپنے مجرموں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی پیشکش کے لیے تیار ہوتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن