پارا چنار : مزید 22 زخمی دم توڑ گئے ”را“ اور ”این ڈی ایس“ افغانستان سے دہشت گردی کرا رہی ہیں : سکیورٹی ادارے‘ اب کابل حکومت اور دوسرے سٹیک ہولڈر ”ڈومور“ کریں : آرمی چیف

Jun 25, 2017

پارا چنار+ کوئٹہ+ پشاور+ کراچی+ اسلام آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی+ سپیشل رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) پاراچنار کے طوری بازار میں ہونے والے 2 بم دھماکوں میں زخمی ہونے والے مزید 22 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 67 تک پہنچ گئی ہے جبکہ زخمی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ پارا چنار کی فضا دوسرے روز بھی سوگوار رہی، مجلس وحدت المسلمین کی اپیل پر یوم سوگ منایا گیا جس کے باعث پاراچنار میں مکمل شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی گئی۔ زخمیوں کی تعداد 300 تک پہنچ گئی جو پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہےں۔ دھماکے میں زخمی ہونیوالے 26 افراد اس وقت لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج ہےں جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ پارا چنار ہسپتال میں 70 سے زائد زخمی زیرعلاج ہیں‘ ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ادھر جمعہ کے روز پشاور میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا جہاں سکیورٹی فورسز نے ایک فلور مل میں بم بنانے کی فیکٹری پکڑ لی۔ جمعہ کی رات فورسز کے مشترکہ آپریشن میں 3 دہشت گرد سرغنہ سمیت ہلاک ہو گئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ جھڑپ میں سکیورٹی فورسز کے 5 اہلکار بھی زخمی ہوئے، دہشت گرد کمانڈر کے بیوی بچوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا، اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا گیا۔ آرمی کے جوانوں نے دہشت گردوں کو ٹھکانے لگانے کے بعد سرچ آپریشن کیا۔ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے 600 سے زائد ڈیٹونیٹر، بارودی مواد اور خودکش جیکٹس بنانے کاسامان، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر، دستاویزات، موبائل فونز، حساس مقامات کی ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئیں۔ ادھر کوئٹہ خودکش حملے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد شہدا کی تعداد 14 ہوگئی۔ شہر کی فضا سوگوار، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور شواہد کی مدد سے تحقیقات جاری ہے، لاہور سے فرانزک ٹیم بھی کوئٹہ پہنچ گئی۔ پاراچنار، کوئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر پورے ملک کی فضا دوسرے روز بھی سوگوار رہی۔ ادھر چارسدہ کے علاقے مندی میں پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 اشتہاری سگے بھائی مارے گئے جبکہ ملزمان کی فائرنگ سے اے ایس آئی شہید ہو گیا۔ کراچی کے علاقے سائٹ تھانہ کی حدود میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید چاروں پولیس اہلکاروں کو سپرد خاک کردیا گیا۔ دریں اثناءاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوئیٹرس نے پارا چنار اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے اور ملوث افراد کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے بھی پاکستان میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے میں پاکستان کیساتھ ملکر کام جاری رکھا جائیگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کوئٹہ اور پارا چنار میں ایک روز قبل دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور جنوبی ایشیا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ علاوہ ازیں اسلامی جمہوریہ ایران نے پاکستان میں گزشتہ روز عالمی یوم القدس کے موقع پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دریں اثناءترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ ملوث ہے جس کے مصدقہ شواہد بھی موجود ہیں جبکہ حالیہ دہشت گردی کی لہر میں بھارتی ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نفیس زکریا نے کہا پاکستان پرامن افغانستان چاہتا ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کابل سے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے بتایا چین علاقے میں امن و استحکام چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا اس مائنڈ سیٹ کو جانتے ہیں جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ چین نے پارا چنار اور کوئٹہ میں دہشت گرد حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ چین دہشت گردی کیخلاف جنگ اور ملکی استحکام اور عوام کے تحفظ کی غرض سے کوششوں میں ہمیشہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ ہفتہ کو چینی وزارت خارجہ کی خاتوں ترجمان نے گزشتہ روزکوئٹہ اور پارا چنار میں دہشت گرد حملوں سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ دریں اثناءلکی مروت میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔ بلوچستان میں کیچ کے علاقے شادی کور ڈیم کی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے فائرنگ کر دی۔ لیویز ذرائع کے مطابق ملزمان نے دو راکٹ بھی فائر کئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے ملزمان فرار ہو گئے۔ سانحہ پارا چنار اور کوئٹہ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کے ملک گیر مظاہرے اور علامتی دھرنے‘ چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے اہم شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے‘ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے پورے ملک میں تین دن یوم سوگ کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ لاہور پریس کلب کے سامنے ایم ڈبلیو ایم لاہور کے رہنما علامہ حسن ہمدانی کی قایدت میں علامتی دھرنا دیا گیا جوکہ رات گئے تک جاری رہا۔ فرنٹیئر کوربلوچستان اور حساس اداروں کی ردالفساد آپریشن کے تحت کارروائیوں میں پشین، ڈیرہ بگٹی اور کاہان میں کالعدم تنظیموں کے کیمپوں کو تباہ کرکے ایک اہم دہشت گرد کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کر لیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نے کالعدم تنظیموں کی نئی فہرست جاری کر دی ہے۔ نیشنل کاو¿نٹر ٹیریرازم اتھارٹی کی فہرست میں شامل کالعدم اور واچ لسٹ تنظیموں کی تعداد 71 ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز نیکٹا کی جانب سے جاریکردہ فہرست میں غلامان صحابہ (جی ایس) تنظیم کو واچ لسٹ میں شامل کردیا گیا۔ غلامان صحابہ تنظیم کو گزشتہ ماہ 30 مئی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا۔ علاوہ ازیں پشاور میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق بین الاقوامی شدت پسند تنظیم داعش سے تھا جبکہ تانے بانے افغانستان سے ملنے کا انکشاف ہوا ہے، سکیورٹی زرائع کے مطابق چمکنی میں ہلاک ہونے والے 2 دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے جو بین الاقوامی شدت پسند تنظیم داعش کے کارندے نکلے۔ ذرائع کے مطابق ایک دہشت گرد کی شناخت افغان مہاجر خلیل کے نام سے جبکہ دوسرے دہشت گرد کی شناخت فضل امین المعروف عمر کے نام سے ہوئی ہے، ٹھکانے کا سراغ چند روزقبل پولیس پرحملے میں ہلاک کمانڈر مصطفی کی تفتیش سے ملا، سہولت کار قاری نذیر نے دہشت گردوں کےلئے فلور مل کرائے پر لی تھی، افغان سہولت کار قاری نذیر خود بھی سزا یافتہ دہشت گرد ہے، سکیورٹی زرائع کے مطابق سہولت کار قاری خود کش جیکٹ بنانے کا ماہر ہے جو اسی جرم میں 3 دن پہلے جیل سے رہا ہوا، قاری نذیر کی دوبارہ گرفتاری کےلئے سکیورٹی ایجنسیاں دوبارہ متحرک ہوگئی ہیں۔ ادھر لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنوں کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ چودھری نثار نے چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید اور آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ پاک افغان سرحد کھولنے پر دہشت گردی بڑھ جاتی ہے۔ افغانستان میں کسی بھی واقعہ کو بغیر تحقیقات پاکستان سے جوڑنا تشویشناک ہے۔ دہشت گردی روکنے کیلئے اپنی سرحدوں کی موثر نگرانی اور حفاظت مزید بہتر کی جائے سرحد کے راستے پاکستان آنے والی دہشت گردی کا مغرب میں نوٹس تک نہیں لیا جاتا۔ دہشت گردی کا مقصد بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا اور ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کا حوصلہ اور عزم متاثر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے حکومت کو دو سکیورٹی الرٹ بھجوائے سکیورٹی اقدامات کیوں نہیں کئے گئے پارا چنار میں دہشت گرد کارروائی سے متعلق دو الرٹ حکام کو بھجوائے تھے ۔ رپورٹ میں واضح طور پر پارا چنار کی نشاندہی کی گئی تھی کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ افسوسناک ہے۔ ریاست ایسی مذموم کارروائیوں کا جواب مکمل طاقت سے دیگی۔ موثر حکمت عملی سے کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ روکا جا سکتا تھا۔ دریں اثناءآرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں اہم اجلاس ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں ملک کی موجودہ سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاءکو حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنی سے بڑھ کر لڑی اب افغانستان کی باری ہے کہ وہ دہشت گردی کے اس ناسور کو ختم کرے، نائن الیون کے بعد پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا، ہماری قربانیوں کو صحیح انداز میں تسلیم نہیں کیا گیا، دہشت گرد کے خلاف تمام قربانیوں کے باوجود ڈومور کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔ افغانستان سمیت اب دیگر فریقین ڈومور کریں۔ خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ آرمی چیف نے خطے کے امن و استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم کیا اور دہشت گرد کارروائیاں روکنے پر سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حالیہ دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان میں موجود دہشت گردوں سے ملتے ہیں، افغانستان میں دہشت گردوں کو این ڈی ایس اور ’را‘ کی سرپرستی حاصل ہے۔ پاکستان نے بے انتہا قربانیوں سے دہشت گردی کو غیرموثر کیا۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کو پوری طاقت سے ختم کیا جائیگا۔ اے پی پی کے مطابق اجلاس کے دوران چیف آف آرمی سٹاف کو حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ان واقعات کی کڑیاں افغانستان میں این ڈی ایس اور ”را“ کی زیرسرپرستی افغانستان میں کام کرنے والی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے ملے ہیں۔اے پی پی کے مطابق اجلاس کے دوران چیف آف آرمی سٹاف کو حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ان واقعات کی کڑیاں افغانستان میں این ڈی ایس اور ”را“ کی زیرسرپرستی افغانستان میں کام کرنے والی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے ملے ہیں۔
پارا چنار/ آرمی چیف

مزیدخبریں