مزار کی تعمیر ‘ مہدی حسن کے دوسرے بیٹے نے بھارت سے مدد کی مخالفت کر دی

کراچی+لاہور (بی بی سی) شہنشاہِ غزل مہدی حسن کے بیٹے عارف حسن نے حکومتی رویے سے مایوس ہو کر بھارتی حکومت سے اپنے باپ کے مزار کی تعمیر کےلئے مدد کی اپیل کی تھی ۔ تاہم عارف مہدی کے بھائی سجاد مہدی ان کی بھارت سے مدد کی اپیل سے اتفاق نہیں کرتے۔ ’ہم تو اپنے والد کے نام کے ساتھ بھارت کا نام بھی جڑنا پسند نہیں کریں گے۔ پاکستان نے ہمیں سب کچھ دیا ہے، ہمیں عزت دی ہے۔ ان کے والد ایک غیور آدمی تھے اور انھوں نے اپنی زندگی میں بھارت کی طرف سے کی جانے والی پیشکش سے معذرت کر لی تھی۔ سنہ 1978 کے مہدی حسن کے دورہ بھارت کا احوال سناتے ہوئے سجاد مہدی کا کہنا تھا کہ اس دورے کے دوران بھارت کی حکومت نے انھیں پیشکش کی تھی کہ ان کو بھارت میں گھر بھی دیا جائے گا، ان کے کنسرٹس کا معاوضہ بھی زیادہ دیا جائے گا۔ مگر ابا نے انکار کرتے ہوئے وہ بات مذاق میں اڑا دی۔ وہ پاکستان کے سپر اسٹار تھے اور انھیں سب کچھ پاکستان سے ملا۔ سجاد مہدی لاہور سٹی ٹریفک پولیس میں انسپکٹر ہیں۔ اگر ان کے والد کی قبر کی حالت خراب ہو گئی ہے اور حکومت کچھ نہیں بھی کر پا رہی تو وہ خود اس کی مرمت وغیرہ کرانے کے لیے تیار ہیں۔ میں نے اپنے محکمے سے اپنے پراویڈنٹ فنڈ کے لیے درخواست دے رکھی ہے جو امید ہے مجھے جلد مل جائے گا اور اس سے میں ابا کی قبر کی مرمت کروا لوں گا۔ تاہم انھوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ان کے والد کی خواہش ایک شاندار مزار کی تھی۔ ’ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے اور وہ تو ابا کے شایانِ شان بھی تھا۔ وہ غزل کے بے تاج بادشاہ تھے اور آنے والی کئی نسلوں تک رہیں گے۔ تاہم سجاد مہدی کا کہنا تھا کہ وہ ایسے مزار کی تعمیر کے لیے بھارت سے مدد لینا ’بالکل پسند نہیں کریں گے۔ مہدی حسن نے دو شادیاں کر رکھی تھیں۔ سجاد مہدی ان کی پہلی بیوی کے بیٹے جن کے دو بھائی اور ہیں جبکہ عارف مہدی ان کی دوسری بیوی کے بیٹے ہیں جو کل چھ بھائی ہیں۔ مہدی حسن کے زیادہ تر بیٹے ملک سے باہر امریکہ میں مقیم ہیں۔ مہدی حسن تقسیمِ ہند سے پہلے 1927 میں راجھستان میں پیدا ہوئے تھے جہاں سے 1947 میں تقسیم کے بعد ان کے خاندان نے پاکستان ہجرت کر لی تھی۔ طویل علالت کے بعد 2012 میں وہ انتقال کر گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن