نئی دہلی/ کلکتہ (نیوز ڈیسک) نئی دہلی کے قریب چلتی ٹرین میں ہندو غنڈوں کے ہاتھوں حافظ قرآن نوجوان جنید خان کے قتل کو ابھی 24 گھنٹے گزرے تھے کہ بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے ضلع دینج پور میں انتہاپسند ہندو غنڈوں نے گائے چوری کرنے کا الزام لگا کر 3 مسلمانوں کو بہیمانہ تشدد کے بعد شہید کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع دینج پور میں انتہاپسند ہندو تنظیم کے بھڑکانے پر علاقے کے سینکڑوں مشتعل ہندوﺅں نے مزدوری کرنیوالے 3 مسلمانوں 30 سالہ نثار الحق سکنہ کٹی پورہ 32 سالہ محمد سمیر الدین سکنہ کندر پاڑہ اور 33 سالہ محمد ناصر سکنہ دھالو گنج کا محاصرہ کرلیا۔ تینوں پر الزام لگا دیا کہ یہ مسلمان ذبح کرنے کیلئے گھروں سے گائے چرانے آئے ہیں۔ مشتعل ہجوم نے تینوں مسلمانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور مر جانے کے بعد بھی مارتے رہے۔ پولیس ہولناک واقعہ رونما ہونے کے بعد وہاں پہنچی اور 3 افراد اسیت باسو، اسی باسو اور کرشنا پوڈر کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا اور مسخ شدہ نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کر دیں۔ علاقے میں سخت کشیدگی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ادھر اترپردیش میں وارنسی سے 110 کلومیٹر دور گاﺅں نصیرپور میں موٹرسائیکل سوار نامعلوم افراد نے مسجد کے صحن میں ناپاک جانورکا گوشت پھینکا اور للکارنے پر 70سالہ امام مسجد محمدیونس کو گولیاں مار کر قتل کر دیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس کی بھاری نفری اطلاع ملتے ہی علاقے میں کشیدہ صورتحال کنٹرول کرنے پہنچ گئی۔ دوسری طرف نئی دہلی کے قریب متھرا جانیوالی ٹرین میں انتہا پسند ہندوﺅں کے تشدد اور چاقوﺅں کے وار سے جاں بحق ہونیوالے حافظ قرآن 16 سالہ جنید خان کو گزشتہ روز ہریانہ کے ضلع فرید آباد کے گاﺅں کھڈاوالی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازہ اٹھنے پر ہر طرف کہرام مچ گیا۔ گااﺅں کے ہر شخص کی آنکھ اشکبار تھی جبکہ جنید کے والدین صدمے سے نڈھال تھے۔ حملے میں شدید زخمی ہونے والے جنید کے تینوں بھائی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ پولیس نے حملے کے مرکزی ملزم اجے کمار سمیت 4 افراد کو گرفتار کیا۔ اجے کمار نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نشے میں تھا۔ جنید اور اس کے بھائیوں سے ٹرین کی سیٹوں پر جھگڑا ہوا تو میں نے اپنے دیگر ہندو دوستوں کے ساتھ ملکر جنید اور اس کے بھائیوں کا ”ملا“ اور ”مُسلا“ کہہ کر مذاق اڑانا شروع کر دیا، انکی ٹوپیاں سروں سے اتار پھینکیں، خوب بے عزت کیا‘انہیں گائے کا گوشت کھانے والا کہا، پھر ہم 10 سے زائد افراد نے چاروں پر حملہ کر کے انہیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، جنید کو چاقو مار مار کر شہید کر دیا۔