سیالکوٹ+ پسرور+ ظفروال (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) پسرور کے گاو¿ں چہور کے چار معصوم کزن برساتی نالہ ڈیک میں نہاتے ہوئے ڈوب کرجاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو عملہ نے ڈیڑھ گھنٹہ کی جدوجہدکے بعد چاروں بچوں کی نعشیں تلاش کرلیں۔ تھانہ پھلورہ کے کہ قصبہ چہور کے رہائشی محمد عباس کے بیٹوں 12 سالہ افضال احمد اور سات سالہ شیراز کے علاوہ سلامت علی کی دس سالہ بیٹی مریم اور چھ سالہ بیٹا محمد علی بھینسیں اوربکریاں لے کر برساتی نالہ ڈیک کے کنارے چروانے کیلئے گئے۔ مویشیوں کو چراتے ہوئے چاروں بچے نالہ ڈیک کے پل کے قریب پانی میں نہانے کیلئے اترے۔ بتایا گیا ہے کہ پل کے قریب نالہ کی گہرائی زیادہ ہونے سے چاروں بچے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ بچوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملتے ہی پورے گاو¿ں میں کہرام مچ گیا۔ بچوں کی عمریں 8 سے 12سال کے درمیان تھیں۔ شیراز اور افضال کا والد روزانہ اجرت پر مزدوری کرتا ہے جبکہ محمد علی‘ مریم کا والد معذور ہے۔ عید سے 2روز قبل محنت کش خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ کمشنر پسرور ظہیر لیاقت موقع پر پہنچے اور سوگوار خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل، رکن صوبائی اسمبلی رانا لیاقت علی،صدر مسلم لیگ (ن) یوتھ ونگ اوورسیز علی زاہد خان اور چیئرمین یونین کونسل شہزادہ چودھری سکندر باجوہ‘ چیئرمین میونسپل کمیٹی پسرور چودھری الطاف شفیع اورصدر سٹیزن کونسل پسرور پرویز باجوہ نے چار کمسن بچوں کی وفات پر غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن امداد کی جائے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے نالہ ڈیک میں چار بچوں کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سیالکوٹ کی انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔