پشاور (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خطاب میں کہا ہے کہ چند دن کی مختصر محنت کے نتیجے میں اہل پشاور کو کامیاب اجتماع پر مبارکباد ہو۔ رجب طیب اردگان کو ترکی کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اگر تبدیلی لانی ہے تو ملک میں اسلام کا پرچم بلند کرنا ہوگا۔ اپنی شناخت کو پوری دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔ آج خیبر پی کے پر 3سو ارب روپے سے زیادہ کا قرضہ ڈال دیاگیا ہے۔ پشاور میں مجلس عمل کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر عالمی قوتیں ہمیں پھر سے اندھیرے میں دھکیلنا چاہتی ہیں تو آپ یہ چیلنج قبول کریں۔ ہماری آزادی ہم سے چھینی جارہی ہے، جو لوگ ہمارے مقابلے میں ہیں وہ مغربی نظریہ رکھتے ہیں۔ ایم ایم اے کی حکومت میں 87ارب روپے کا قرضہ تھا۔ ہم اپنی حیاءاور روایات کادفاع کرنا جانتے ہیں‘ ہم نے ہر جگہ یکساں مو¿قف رکھا۔ ہمیں اپنی صفوں کو منظم رکھنا ہے‘ دنیا میں اپنی پہچان بحال کرنی ہے۔ دنیا ہمیں ایک سیکولر سٹیٹ کے طور پر جانتی ہے، ہمیں یہ پہچان بدلنی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جلسہ سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ اگر طیب اردگان کامیاب ہوئے تو ایم ایم اے انتخابات میں کامیاب ہوگی۔ ایک دن بھی حکومت ملی تو وہ شریعت کی حکومت ہوگی۔ ہم ملک کو کلین پاکستان بنائیں گے۔ پرویزمشرف نے طاقت اور بدمعاشی کے ذریعے ایم ایم اے کے قانون کو بلڈوز کیا تھا۔ ملک کو حقیقی جمہوریت کی ضرورت ہے‘ لوٹا کریسی کی نہیں۔ لوٹے کی بنیاد پر جو سیاست چل رہی ہے اس نے سیاست اور جمہوریت کو تباہ کیا۔ ہم نے خیبر پی کے میں تعلیمی اداروں کو ترقی دی‘ پھر موقع ملا تو ہر بچے کو تعلیم دیں گے۔ ہم بجٹ کا 5فیصد حصہ تعلیم پر خرچ کرکے ملک کو تعلیم یافتہ بنائیں گے۔ ہم اپنے ووٹوں کی طاقت سے کرپٹ مافیا سے ملک کو آزاد کرائیں گے۔ ملک میں بے روزگاری بڑا مسئلہ ہے‘ تمام نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بے روزگاری الاﺅنس دیں گے۔ نگران حکومت نے ایک ہفتے میں 12کھرب کاقرضہ لیا ہے۔ قوم کے کندھوں پر بوجھ ڈال دیا۔ ہم سودی نظام کو ختم کریں گے۔ موقع ملا تو پاکستان کے تمام ہسپتالوں میں غریبوں کا علاج مفت ہوگا۔ خیبر پی کے میں گیس اور پانی کے ذخائر موجود ہیں۔ نگران حکومت 25جولائی تک گزارا کرے، ہم پر قرضوں کا مزید بوجھ مت ڈالو۔ موقع ملا تو ہم لوڈشیڈنگ ختم کریں گے۔ ملک میں اسلامی حکومت کیلئے متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں جن کو جیل میں ہونا چاہیے تھا ان کو عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہمارے ساتھ میڈیا نہیں منبرو محراب ہے۔ ہمارے صوبے کی غیرت کو خطرہ ہے‘ خوبصورت روایات کو خطرہ ہے‘روایات کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنی غیرت‘ حیاءاور روایات کی حفاظت کریں گے۔
فضل الرحمن