شاہد خاقان کی آبائی حلقے آمد پر کارکنوں کا احتجاج‘ گاڑی کا گھیراﺅ ”گو عباسی گو“ کے نعرے

کلر سیداں+ کہوٹہ+ اسلام آباد (اکرام الحق قریشی+ نامہ نگار+ آن لائن) سابق وزیر اعظم اور حلقہ این اے 57سے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2013میں جب ہمیں اقتدار ملا تو دہشتگردی پورے عروج پر تھی، معشیت بیٹھ چکی تھی انرجی بحران سمیت کئی دیگر مسائل ورثے میں ملے ہم نے دن رات محنت کی اور نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ کیا بلکہ انرجی بحران حل کیا، بجلی کے کارخانے لگائے، ائر پورٹ بنے موٹر ویز بنی، یونیورسٹیز بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام چیئرمین یوسی لوہدرہ محمد نوید بھٹی کی دعوت پر مانکیالہ میں اپنے پہلے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں چیئرمین مغل ملک نور احمد نوری، وائس چیئرمین راشد محمود، وائس چیئرمین راجہ محمد یونس، چیئرمین محمد زبیر کیانی، وائس چیئرمین ظفر عباس مغل کے علاوہ راجہ عبدالقیوم ،مولانا محمد فہیم نے بھی خطاب کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ31برس سے سیاست میں ہوں، آٹھ بار الیکشن لڑ چکا ہوں، نویں بار حصہ لے رہا ہوں، الیکشن کمیشن نے میرا حلقہ تبدیل کیا، پرانے حلقے کے لوگوں سے ہمیشہ محبت کا رشتہ قائم رہا، میری سیات کا مقصد عوام کی خدمت اور ان کی عزت نفس کا تحفظ ہے جو دوسروں کی عزت نہیں کر سکتا وہ قوم کے مسائل بھی حل نہیں کر سکتا۔ میں نے سیاست میں سیاسی رشتوں کو ذاتی رشتوں میں بدلا، میں دھانگلی جاﺅں یا بناھل نرڑ جاﺅں یا پھگواڑی میں محسوس کرتا ہوں کہ میں اپنے گھر میں ہوں، اسی طرح کے رشتے نئے حلقے کے لوگوں کے ساتھ بھی استوار رہیں گے۔ جنرل مشرف کے نو سال اور آصف زرداری کے پانچ سالوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، ہم نے مشکل حالات میں پانچ سال پورے کئے، ہمارا راستہ روکنے کے لیے دھرنے اور دیگر بحران پیدا کئے گئے۔ ہمارے پانچ سالہ دور حکومت میں ہم پر بہت سے الزامات لگے مگر کوئی بھی مسلم لیگ ن اور نواز شریف پر کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا کیوں کے ہم نے روز اول سے ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ کرپشن قبول نہیں کریں گے ماضی میں کرپشن ہوتی رہی اس بار بھی سندھ، بلوچستان اور کے پی کے کی حکومتوں میں کرپشن ہوتی رہی وفاق اور پنجاب کی حکومت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ میں دس ماہ تک وزیر اعظم رہا میں اپنی جماعت پر لگنے والے ہر الزام کا جواب دینے کے لیے حاضر ہوں اگر کسی نے کام کا موازنہ کرنا ہے تو وہ مشرف، زرداری کے ساتھ ہمارے پانچ سالہ دور کا بھی موازنہ کرے ۔ ہماری مسلح افواج نے بڑی قربانیاں دے کر دہشتگردی کا خاتمہ کیا فاٹا ریفارمز مشرف اور زرداری نے نہیں ہماری حکومت نے کی ۔ ہم نے تباہی کے دہانے پر کھڑی معیشت کو مضبوط کیا اور تین فیصد گروتھ ملنے والی معشیت کو چھ فیصد پر چھوڑ کر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دینا ہو گی اور اس کے لیے غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ 25جولائی کا فیصلہ عوام کی امانت ہے، بلاشبہ اس کے نتیجے میں مسلم لیگ ن ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر گی، انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ جس پارٹی لیڈر کی تقریر کا نوے فیصد حصہ دوسروں کو گالیاں دینے میں گزرے، آپ اس سے کوئی توقع وابستہ نہیں کر سکتے، یہ بے بنیاد الزام لگاتے ہیں، ہمارا دعوی ہے کہ مسلم لیگ ن ہی ملک اور قوم کے مسائل حل کر سکتی ہے۔ کہوٹہ سے نامہ نگار کے مطابق سابق وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز جب کہوٹہ مےں الےکشن آفس کا افتتاح کرنے کے لےے آئے تو کہوٹہ پاسپورٹ آفس کے مقام پر ناراض مسلم لےگی کارکنان اور ورکز نے سےاہ پٹےاں باندھ کر احتجاج کےا اس مےں ےو سی دکھالی کے بلدےاتی نمائندے کارکنان اور ورکرز شامل تھے جبکہ ےو سی مواڑہ گرھےٹ کے کارکنوں نے بھی مسائل حل نہ کرنے، نظرےاتی ورکرز کو نظر انداز کر کے چند مفاد پرست لوگوں کو نوازنے کا الزام لگاےا۔ دکھالی مےں گےس کے حوالہ سے جھوٹے وعدے کئے گئے۔ انہوں نے سابق وزےر اعظم کی گاڑی روک کر احتجاج کےا اور نعرے بازی کی۔ دونوں طرف سے کارکنان اور ورکرز کی ہاتھا پائی بھی ہوئی جسکی وجہ سے سابق وزےر اعظم روٹ بدل کر کے کلر چوک پہنچے۔ شاہد خاقان نے کہا وزےراعظم بنا تو سکےورٹی مسائل کی وجہ سے حلقے مےں زےادہ آنا جانا نہ ہوا، ہر ےو سی اور گاﺅں جاﺅنگا کےونکہ اس علاقہ کے عوام محبت کرنے والے ہےں اور ےہ ہمارا فرض ہے کہ انکی امےدوں پر پورا اترےں۔ مےاں نواز شرےف نے ہر مشکل وقت کا مقابلہ کےا اور پاکستان کو اےٹمی قوت بناےا۔ تعمےر و ترقی کا ےہ سفر جاری رہے گا۔ ان خےالات کا اظہار سابق وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہوٹہ مےں الےکشن آفس کی افتتاحی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کےا۔ افتتاحی تقرےب کے علاوہ شاہد خاقان عباسی نے بابائے بلدےات غلام ربانی قرےشی کی وفات پر انکے گھر جا کر تعزےت کی جبکہ صدر پرےس کلب کہوٹہ راجہ گلشن ضمےر کے گھر جا کر انکی عےادت بھی کی۔ سابق وزےراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سمجھ سے بالا تر ہے الےکشن کمےشن نے کسی طرح حلقہ بندےاں کی ہیں، کلر سےداں کی 6 ےونےن کونسلز کو مےرے حلقہ مےں شامل کےا جس مےں کبھی گےا ہی نہےں، کاغذات نامزدگی مےں اثاثوں کی تفصےلات اور بےان حلفی مےں پوچھے گئے سوالات سے سےاستدانوں کی بد نامی کی جا رہی ہے حلقے کی عوام منفرد، اچھا الےکشن ہو گا۔ شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مےرے حلقے مےں کافی تبدےلی آئی ہے نمبر بھی تبدےل ہوا مےرے حلقے مےں اےک طرف کے پی کے اےک طرف کشمےر دوسری طرف اسلام آباد واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے میں گزشتہ 10 ماہ سے اپنے حلقے کی عوام کو وقت نہیں دے پایا، اگر ایم این اے ہوتا تو زیادہ وقت دے سکتا تھا، وزیراعظم کی حیثیت سے ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں مگر پھر بھی یہاں کی عوام ساتھ ہیں لوگ سمجھتے ہیں پارٹی اور ملک کے کیلئے کیا کام کیا، پارٹی کے امیدوار کے طور پر یہ حلقہ میرے لیے اچھا رہے گا، ہمارا ووٹر ہمارے حالات کو اچھی طرح سمجھتا ہے، سابق وزیراعطم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے الیکشن لڑنے کی ذمہ داری پارٹی نے دی چونکہ اس حلقے سے عمران خان مدمقابل ہیں، پارٹی نے قومی سطح کے پارٹی رہنما کے طور پر مجھے نامزد کیا۔ اسلام آباد کے حلقے کیلئے میں بہت پرامید ہوں، کامیابی حاصل کریں گے۔
شاہد خاقان

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...