کالم کے آغاز میں ہی وضاحت کرتا چلوں کے انگریزی کے اس مختصر مگر مفہوم کے اعتبار سے اس جامع عنوان کو سمجھنا اور پھر سمجھنے کے بعد اس پر فوری عمل پیرا ہونا اتنا آسان نہیں جتنا فقرے کی ساخت اور اسکے معنوں اور اصطلاحی مفہوم سے عیاں ہے؟ انگریزی کے ان17 لفظوں کو نیک نیتی سے سمجھنے کیلئے محض عمر نہیں پختہ سوچ اور خوف خدا بھی درکار ہے۔
مذکورہ لفظوں کو سمجھنے کے بعد بھی جو مفہوم کا ادراک نہ کر پائے میری سمجھ میں وہ نا سمجھ ہے۔اس سے بڑھی ” نا سمجھی“ اور کیا ہو گی کہ ” اللہ کی قسم “ کی ادائیگی میں توہم زدا بھر تاخیر ہونے نہیں دیتے ہر معمولی بات ” پر قسمیں“ اٹھانے کو عادت بنا رکھا ہے کورٹ کچہری سے لیکر ہر شعبہ زندگی میں سچ اور جھوٹ کے لئے قسموں کا چناﺅ ہماری روز مرہ زندگی کا معمول بن چکا ہے مگر رشد و ہدایت کا خزینہ قرآن پاک جس میں اللہ تعالیٰ نے زندگی، موت اور آخرت کے تمام مناظر پیش کر دیئے ترجمہ سے پڑھنے میں ہم آج بھی تساہل کا شکار ہیں؟؟ دوسری جانب وہ غیر مسلم جو اہل کتاب ہونے کے باوجود قرآن مجید سے اپنے مسائل کا حل ڈھونڈنے اور اپنی مذہبی راہیں درست سمت متعین کرنے میں سر گرم عمل ہیں ، اس مقدس کتاب کے حوالہ جات اپنی روز مرہ گفتگو میں دیتے نظر آتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا رشوت لینے اور رشوت دینے والوں کے بارے میں واضح فیصلہ سنایا جا چکا ہے کہ دونوں جہنمی ہیں، مگر صدافسوس کہ رشوت لینے اور رشوت دینے کو ہم حالات کی ایسی مجبوری بنا چکے ہیں جس سے ملک کی 20کروڑ آبادی کی سوچوں میں تلاطم برپا کرنا قطعی،آسان نہیں اور اس معاملے کو غیر مسلم ہم سے زیادہ سمجھ رہے ہیں؟؟ پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ترقی اور غیر ترقی یافتہ ممالک میں دیمک کی طرح پھیلی کرپشن کے بارے میں خالصتاً برطانوے گورے کیا سوچتے ہیں آپکو اپنے ایک دوست کے تاثرات بتائے دیتا ہوں TARRYلندن کی ایک ” برو کو نسل“ کا سر براہ رہ چکا ہے اسلئے پرانی وضع قطع کے اس گورے کو عام رشوت ، محکمانہ رشوت اور قومی اداروں کو تباہ کرنے والی رشوت کے بارے میں وسیع تر معلومات ہی حاصل نہیں اسے کرپشن کے بنیادی مفہوم سے بھی اچھی خاصی آگہی ہے۔
عید الفطر کی مباکباد دینے اگلے روز ٹیری میرے گھر آیا تو کافی “ کے کپ کے بعد اپنی عادت سے مجبور بغیر سوچے سمجھے میں نے اس سے ”SAY NOT TO CORRUPION“ کا ذکر چھیڑ دیا۔ بتانا اسے میں یہ چاہتا تھا کہ جنہیں آج وہ THIRD WORDکا نام دے ہیں بنیادی طور پر ان ممالک میں پھیلی کرپشن کی بیل کے بیچ اور کلم انہی کی لگائی ہوئی ہے ڈی سی اے سی مجسٹریٹ پلس کپتان تحصیلدار ، ذیلدار ، تھانیدار، چھوٹے بڑے رجسٹرار مصلی ، ماشکی ، اور خدمت گار تک تمام DESIGNATIONکے حاصل اہلکاروں اور افسروں کو نوکر شاہی سے افسر شاہی میں تبدیل کرنے کے بنیادی گر بھی تو برطانیہ عظمیٰ نے سکھائے تھے اسلئے دنیا کے بیشتر ترقی اور غیر ترقی یافتہ ممالک میں پھیلی اس” کرپشن وائرس “پر اتنا واویلا کیسا؟ میں نے سوچا کہ ان الفاظ کو موضوع بحث بنا کر دی اظہار خیال ضرور کرے گا مگر پرانی وضع قطع کے اس تعلیم یافتہ گورے نے موضوع کا رخ یکدم پاکستان کے کمزو ر معاشی ، اقتصادی اور عدم استحکام سے دو چار سیاسی حالات کی جانب موڑ دیا۔
برطانیہ کے بارے میں میرے ادا کردہ یہ الفاظ اسے بھاری یا ناگوار گزرے تھے اسلئے SA/NO TO CORRUPTIONپر تقریباً5سیکنڈ سوچنے کے بعد وہ بولا مجھے پہلے تو یہ بتاﺅ کہ آزادی کے 71برس گزارنے کے بعد پاکستانی حکمرانوں اور سیاستدانوں ، سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کے سر براہان اور اہلکاروں کو انگریزی میں لکھے اس فقرے کو پریس میں متعارف کروانے کا اب خیال کیونکر پیدا ہوا آپکے حکمرانوں اور بیورو کریسی کو اس فقرے کی اہمیت کا پہلے کیا ادارک نہ تھا۔ کالم نگاری اور یہاں کے بعض حساس محکموں میں INTER PRETERکی ذمہ داری بھی تم نبھا رہے ہو تم ہی بتاﺅ کہ انگریزی کے اس فقرے کا تم جب اردو ترجمہ کرو گے تو کرپشن کے مفہوم کا لیول کیا ظاہر ہو گا۔
تمہاری فکر و نظر اور مثبت قومی سوچ کا میں معترف ہوں مگر جب تم یہ کہتے ہو کہ پاکستان میں 40فیصد بچے سکول نہیں جاتے ملک میں شرح خواندگی عروج پر ہے تو ان حالات میں رشوت کا خاتمہ کیسے ممکن ہو گا؟؟ پاکستان کے بیشتر سیاستدان انگلستان کی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہیں یہ تم بھی جانتے ہو یہ سیاستدان جن میں حکمران بھی شامل ہیںHUGE گاڑیوں MASSIVEکوٹھیوں ، حویلیوں اور ہزاروں ایکڑ اراضی کے مالک ہیں، بعض سیاستدانوں نے تو اپنے ذاتی CESSNAبھی خرید رکھے ہیں انکم ٹیکس دینے کا تمہارے ہاں میرے سے کانسپٹ ہی موجود نہیں ایسے حالات میں رشوت ستانی کے خاتمے کی کیا توقع رکھوں گے ....؟؟ اشرافیہ کے بچے سی ایس ایس کے بھی عوامی خدمت کیلئے میدان عمل میں جب اترتے ہیں تو چند ہی ماہ بعد انہیں محکمانہ رشوت کے تقاضوں سے روشناس کرا دیا جاتا ہے؟؟
رشوت برطانیہ میں بھی لی اور دی جاتی ہے مگر طریقے کار مختلف ہے ”ٹیری “ کرپشن کے بارے میں بات جاری رکھے ہوئے تھا کہ مجھے اسے کے چہرے پر مسکراہٹ کے اثار نظر آئے اس نے مسکراتے ہوئے کہا ایک اور بات پوچھوں کیوں نہیں پوچھو اس نے جواب دیا !
تم مسلمانوں ہو مسلمان کو جوا کھیلنے اور شراب پینے کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے جبکہ رشوت کے بارے میں تو آپکی HOLLY BOOKقرآن میں صاف طور پر یہ لکھا ہے ۔
”THE ONE WHO GAVE THE BRIBE AND ONE WHO TAKES, BOTH WILL GO IN HELL“اپنے اللہ کے اس واضح احکام کے باوجود تمہارے ادارے رشوت ستانی کے خاتمہ کیلئے انگریزی میں اشتہار چھاپ رہے ہیں میری سمجھ سے بالا تر ہے ؟؟ ٹیری کے اس سوال پر مجھے معلوم ہوا کہ وہ مسکرا کیوں رہا تھا، غیر مسلموں کی یہ سوچ ہم مسلمانوں کیلئے واقع لمحہ فکریہ ہے، کسی کو کافر کہتے تو ہم دیر نہیں لگاتے مگر کافر یا غیر مسلم جب مسلمانوں کو انہی کا سبق یاد دلا تا ہے تو ہمارے پاس اپنی صفائی کیلئے کوئی جواب نہیں ہوتا۔
سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز HARLEY STلندن کے جس پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج ہیں برادرم ناصر بٹ کے مطابق وہ بدستور آئی سی یونٹ میں لائف سپورٹ مشین پر میں دعا کریں اللہ انہیں صحت کاملہ عطا فرمائے آمینWHATS UPپر کچھ غیر مصدقہ خبریں بھی پھیلائی جا رہی ہیں مسلم لیگ ن کا SPOKE PARSONکون ہے یا معلوم نہیں تا ہم محترمہ صاحبہ کو دعاﺅں کی ضرورت ہے اللہ تعالیٰ انکی سختی آسان کرے ۔