لاہور، گجرات، اوکاڑہ، حجرہ شاہ مقیم، کمالیہ (خصوصی نامہ نگار، نامہ نگاران، نمائندگان، ایجنسیاں) لاہور سمیت کئی شہروں میں گزشتہ رروز طوفانی بارش، آندھی کے باعث ہر طرف جل تھل ہو گیا، چھتیں گرنے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ صو بائی دارالحکومت میں پیر کی صبح ہونے والی بارش کے باعث شہر میں جل تھل ہو گیا، نشیبی علاقوں اور مختلف مقامات پر انڈر پاسسز پر پانی جمع ہو گیا، جس سے شہری گھروں میں قید ہو کر رہ گئے، اہم شاہراہوں اور انڈر پاسسز میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی بری طر ح متاثر ہو ئی۔ تاہم واسا کے فیلڈ سٹاف متحرک ہونے کی وجہ سے چند گھنٹوں کی جہدوجہد کے بعد سٹرکوں اور نشیبی علاقوں سے پانی کا اخراج ممکن بنا دیا گیا۔ بارش کی وجہ سے لارنس روڈ، مزنگ روڈ، چوک ناخدا، چوبرجی، جین مندر، مال روڈ، لکشمی چوک، قلعہ لچھمن سنگھ، راوی روڈ، لکڑ منڈی، کوٹ خواجہ سعید، کریم پارک، لوہاری، اکبری اور شاہ عالمی سمیت شمالی لاہور کی آبادیوں میں مین سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا جبکہ انڈر پاسسز بھی زیر آب آگئے جس کی وجہ سے ٹریفک نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے شہری باہر جانے سے قاصر رہے اور کئی علاقوں میں گٹر بھی ابلنا شروع ہو گئے۔ بارشوں کے آغاز کے باعث واسا کے عملے کو 24گھنٹے الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹنے کے بعد موسم خوشگوار ہو گیا، آندھی سے درخت گر گئے۔ موٹر سائیکل سوار سڑکوں پر پھسلتے رہے۔ سول ایوی ایشن نے لاہور ائیر پورٹ پر چھوٹے طیاروں کو وارننگ جاری کر دی جبکہ متعدد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوئیں۔ سیشن کورٹس اور جوڈیشل کمپلیکس کی بجلی بند ہونے سے عدالتوں میں اندھیرے چھائے رہے۔ جبکہ محکمہ موسمیات نے رواں بارش کو پری مون سون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں داخل ہونے والا سپل زیادہ دیر نہیں رہے گا جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز لاہور کا درجہ حرارت کم سے کم 15 اور زیادہ سے زیادہ 30 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ حجرہ شاہ مقیم سمیت گردونواح میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش سے نشینی علاقے زیر آب آ گئے، مکانوں کی چھتیں گر گئیں، قبرستانوں میں بارش کے پانی سے قبریں مسمار ہو گئیں۔ بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ کئی ٹرانسفارمر جل گئے اور کئی گھنٹے تک بجلی بند رہی۔ مکئی کو نقصان پہنچا جبکہ دھان کی فصل کو بارش سے فائدہ پہنچا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق تیز آندھی اور بارش سے محلہ گیلانیاں دیپالپور کے محنت کش کے مکان کی چھت گر گئی، خاتون اور 3 بچے شدید زخمی ہو گئے جن میں ایک آٹھ سالہ حسنین کو تشویشناک حالت میں لاہور ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔ کمالیہ شہر اور گردونواح میں تیز آندھی کے ساتھ ہلکی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہو گیا، گرمی کے ستائے شہری خوشی سے کھل اٹھے۔ فیملیز نے تفریحی مقامات کا بھی رخ کیا۔ دیگر علاقوں میں چھتیں اور دیواریں گرنے سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق چک مرتضیٰ خونی چک میں آندھی کے دوران شہزاد احمد کے گھر کی چھت گر گئی اور اس کا چار سالہ بیٹا ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گیا۔