پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کافیصلہ کیا تو انہیں ضرور گھرجانا پڑے گا، پیپلزپارٹی کے ارکان سینیٹ سوفیصد اے پی سی کے فیصلے کی پاسداری کریں گے، صوبائی خودمختاری کو غصب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، اے پی سی میں اس پر بات کریں گے، دھاندلی کی پیداوار حکومت دھاندلی سے بجٹ منظور کروانا چاہتی ہے، عوام دشمن بجٹ منظور کیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے،29جون کو پوٹھوہار میں احتجاجی جلسہ ہوگا، بلوچستان اورسندھ میں ٹڈی دل کی قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے وفاق صوبوں کے ساتھ تعاون نہیں کررہا ہے، سابق اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا 18ویں ترمیم کی منظوری میں کوئی کردارنہیں تھا, ایم کیو ایم پاکستان اور جی ڈی اے نے عوام دشمن بجٹ کے حق میں ووٹ دیا تو یہ سندھ کے عوام کو بھی جوابدہ ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان اورسندھ میں فصلوں کے حوالے سے وبا پھوٹ پڑی ہے، کسان ، کاشتکار ، ہاری پریشان ہیں،وفاق کو ان کی پریشانی اور مشکلات کا کوئی احساس نہیں ہے ، ہاریوں کے اس مسئلے کو ہم بار بار اٹھا رہے ہیں، سابق صدر آصف علی زرداری بھی بجٹ تقریر میں اس مسئلے کو اٹھا چکے ہیں، وفاق قدرتی آفت کے حوالے سے کسانوں کی مدد کیلئے نہیں آرہا فوری طورپر بلوچستان اور سندھ کے ہاریوں کیلئے 10ارب روپے جاری کیے جائیں ،یہ صرف صوبے نہیں بلکہ وفاق کی ذمہ داری کیونکہ سندھ ، بلوچستان کو قومی آفت کا سامنا ہے۔ متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وفاق صوبائی خودمختاری کو غصب کرنا چاہتا ہے، اے پی سی کے ایجنڈے میں اسے شامل کروائیں گے، پبلک اکائونٹس کمیٹی کوبھی عوامی معاملات کا ازخود نوٹس لینا چاہیے، مجھے امید ہے کہ صوبوں کو جس آفت کا سامنا ہے، پی اے سی فعالیت سے اس کا نوٹس لے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران نیازی تنخواہ اور الائونسز لیتاہے، قومی اسمبلی میں آکر کام کیوں نہیں کرتا، کیا پارلیمنٹ ہائوس میں بھی گھوسٹ ملازمین کیخلاف مہم چلانا پڑے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اے پی سی نے چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کا فیصلہ کیا تو چیئرمین سینیٹ کو ضرور گھرجانا پڑے گا، ہمارے ارکان سینیٹ سو فیصد اے پی سی کے فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔عوام دشمن بجٹ واپس لیا جائے، حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے اوردھاندلی کے ذریعے بجٹ کو منظور کروانا چاہتی ہے کیونکہ ابھی تک جان بوجھ کر اپوزیشن کے ارکان کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، عوام دشمن بجٹ منظور ہوا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے، گھر گھرجاکر عوام دشمن اقدامات سے آگاہ کریں گے۔ 29جون کو پوٹھوہار میں احتجاجی جلسہ ہوگا جہاں سے سارے پاکستان کے عوام کو حکومت کیخلاف اٹھ کھڑے ہونے کا پیغام دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق اسپیکر ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کا 18ویں ترمیم کی منظوری میں کوئی کردارن نہیں تھا وہ سندھ کے ساتھ نا انصافی نہ کریں اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کی سطح پر صوبوں کے حقوق کا دفاع کریں، صوبوں میں ہاریوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، وزارت بین الاصوبائی رابطہ کہاں ہے، میں جی ڈی اے اور ایم کیو ایم سے کہنا چاہتا ہوں کہ عوام دشمن بجٹ کو ووٹ نہ دیں اگر انہوں نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا تو وہ بھی مہنگائی کے ذمہ داربھی ہوں گے اور بالخصوص سندھ کے عوام کو جوابدہ ہوں گے۔