قومی اسمبلی اجلاس، اپوزیشن کی بھرپور تنقید،حکومتی اراکین کارکردگی بیان کرتے رہے

اسلام آباد( محمد صلاح الدین خان )قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی بھرپور تنقید شاکی رویہ جبکہ رولنگ پارٹی کے اراکین حکومت کی کارکردگی بیان کرتے رہے حکومتی وزراء میں جامع سیاسی پالیسی اور اتحاد کا فقدان نظر آیا ، ملک کا اعلیٰ ترین پلیٹ فارم ہونے کے باوجود عدم برداشت کے منظر نظر آئے مراد سعید اور کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمدکے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ رہا ان کا کہنا تھا کہ لیڈر عمران خان قوم کو تاریخ دیکھانے کے لیئے ارطغرل ڈرامہ دیکھنے کی تلقین کرتے لیکن پی پی کے لیڈر سنیما میں کارٹون دیکھنے جاتے، سندھ میں 56ہزار گھوسٹ ٹیچرز موجود ہیں۔پوری پارلیمنٹ کی کارروائی پہلی بار پیش ہونے والی کراچی طیارہ حادثہ رپورٹ کے گرد گھومتی رہی بالا شبہ تحقیقاتی رپورٹ حکومت کا کریڈٹ ہے سانحہ افسوناک تھا ، بجٹ پر بہت کم بحث کی گئی، پائلٹ کی جعلی ڈگریوں کا معاملہ رپورٹ میں اٹھایا گیا ، لواحقین کو امداد کی بات کی گئی ، نوید قمر کی نشان دہی پر طیارہ حادثہ رپورٹ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوائی گئی،۔ مراد سعید کی سخت تنقید ی تقریر نے اراکین کو مشتعل کردیا جبکہ وہ خود بھی مشتعل نظر آئے ان کا کہنا تھا کہ 7افراد نے این آر او مانگا ایک اس وقت اجلاس میں موجود ہیں کرپشن آڈٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیںلیڈر عمران خان اور ان کے خاندان پر تنقید کی گئی تو ابھی چار کوبے نقاب کیا پھر 30افراد بے نقاب ہوں گے کرپشن کے کروڑوں روپے ریکور ہورہے اگر کوئی کنپٹی پر پستول رکھ کر بھی روکے تو نہ روکوں گا مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان نے کہا کہ نواز شریف پاکستان واپس آکر سیاست کرنا چاہتے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں نواز شریف اور اْنکے بچوں کی ٹکٹ ہم بک کروا کر دینے کو تیار ہیں، مشیر پارلیمانی امور آغا علی محمد نے کہا کہ(ختم نبوت ) خاتم النبیین قرارداد کے حوالے سے کہا کہ درسی کتب میں جہاں جہاں حضور کا نام مبار ک آئے وہاں خاتم النبیین لکھا جائے، نوید قمر کی نشان دہی پر طیارہ حادثہ رپورٹ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوائی گئی، شہریار آفریدی نے کہا کہ’’ پاکستان ایٹمی طاقت اور کشمیر دونوں پر سودے بازی نہیںکرسکتا ۔قومی اسمبلی میں جمیز اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ہر پیدا ہونیوال بچہ ٹیکس ادا کرتا ہے افسوس ایلیٹ کی حکومت نے ایلیٹ کو نوازاحکومت کی جانب سے عوام کے لیے مثبت قدم اْٹھتا نظر نہیں آتا۔ ایم کیو ایم کشور زہرا نے کہا کہ کورونا کے سبب پوری دنیا میں تباہی پھیل رہی ہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی جیسے شریف انسان کو گبھر کہہ کر مخاطب کرتے ہیں ایسی کاروائی کو حذف کرنا چاہیے مخاصمت کے ماحول کو ختم کرکے مفاہمت کے ماحول کو تقویت دینا ہوگی موجودہ صورتحال میں ہمیں کچلنے کی بجائے کالعدم تنظیموں بارے سوچیں ،ہمارے بارے میں بھی بہت کچھ کہا جا رہا ہے کسی ایک فرد کی وجہ سے پوری قوم کو ذمہ دار نہیں سمجھنا چاہیے اگر کوئی فرد یا گروہ ملک کی سلامتی کے خلاف اقدام کرے گا تو ہم سب سے آگے کھڑے ہوکر سزا دلوائیں گے محسن شاہ نواز رانجھانے کہا کہ آٹھارہ جون کو حکومتی وزراء کی پالیسیوں ہر تنقید کی ،مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں دہری شہریت والوں کے خلاف بات کی میں نے اس معاملے پر تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے ،آن لوگوں نے ایک بریف کیس اٹاھا کر شوکت عزیز معین قریشی کی طرع چلے جانا ہے ،حفیظ شیخ زلفی نخاری جیسے لوگوں نے ملک تباہ کر دیا ہے ، میں تنقید کرتا ریوں گا ،میں نے دہری شیریت والوں کے خلاف کوء بات نہیں کی،زلفی بخاری اپنے اثاثوں کا اعلان کریں ۔کشور زہرانے کہا کہ حکومت کو اپنے اہداف پورے کرنے کے لیے اپوزیشن کو سننا پڑے گا ہم یہی مریں گے یہی رہیں گے آج ہمیں ستر سال بعد بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا ،ہم غدار ہوتے تو بھاگ چکے ہوتے ۔

ای پیپر دی نیشن