امریکی محکمہ انصاف کی وکی لیس کے بانی جولیان اسانج پر نئی فرد جرم عائد

امریکی محکمہ انصاف نے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج پر نئی فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس نئے شواہد ہیں جولیان اسانج کے کئی مواقع پر ہیکرز کی خدمات حاصل کرکے حکومتی کمپیوٹرز تک رسائی حاصل کرنے کے نئے شواہد ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے اپنے بیان میں تازہ ترین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے لولزیک اور گمنام ہیکر گروپوں کے ساتھ مل کر سازش کی اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک رکن ملک کی حکومت کا راز حاصل اور خفیہ معلومات کے حصول کے لیے سرکاری کمپیوٹر ہیک کرایا اور غیرقانونی رسائی حاصل کی۔ جولیان اسانج پر امریکی جاسوس ایکٹ کے تحت الزامات عائد ہیں کہ انہوں نے 2010ءمیں عراق اور افغانستان میں امریکی فوجی مہمات کی تفصیلات اور خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کی۔ وکی لیکس نے امریکی محکمہ انصاف کے نئے الزام کے جواب میں اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جولیان اسانج کے خلاف نیا الزام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور قابل افسوس کوشش ہے۔ واضح رہے کہ جولیان اسانج اس وقت برطانیہ میں قید ہیں اور ان کی امریکا حوالگی کے سلسلے میں مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن