’’پاکستان کے اڈّے/غیروں،اپنوںکے/ پھڈے!(1) ‘‘ 

Jun 25, 2021

معزز قارئین !۔ 21 سے27 ستمبر 2019ء تک وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے دُنیا کی واحد "Super Power" ۔ کے دورے کے دَوران ( امریکی صدر ، "Donald Trump"، برطانوی وزیراعظم " Boris Johnson"، جمہوریہ تُرکیہ کے صدر "Tayyip Erdogan"، ملائیشیا کے وزیراعظم "Mahathir Mohamad"، ایرانی صدر "Hassan Rouhani" روسی وزیر خارجہ  "Sergey Lavrov" اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم "Jacinda Ardern" سمیت دُنیا کی 70 ممتاز شخصیات سے ملاقاتوں کا ریکارڈ قائم کرتے ہُوئے کئی تقاریب میں ’’نعرۂ رسالتؐ  ‘‘ بھی بلند کِیا تھا، جس کے جواب میں حاضرین نے یا رسول اللہ ؐ کا نعرہ لگا کر عالمِ اسلام کا ایمان تازہ کردِیا تھا۔ اِس پر30 ستمبر 2019ء کو، میرے کالم کا عنوان تھا ۔’’رُ برُو ئے سُپرپاور، وزیراعظم پاکستان کا ، نعرۂ رسالت ؐ !‘‘۔
یہ تقریباً 2 سال کا واقعہ ہے ، اِس دَوران ریاست ِ پاکستان کے چار ستونوں (Four Pillers of The State)۔"Legislature" ( پارلیمنٹ) "Executive" (حکومت) اور"Judiciary" ( جج صاحبان) اور"Media" ( اخبارات اور نشریاتی اداروں) نے کیا کِیا ؟۔ اُس کا آپ خود فیصلہ کریں لیکن، مَیں تو، عرصۂ دراز سے یہ کہتا / لکھتا آیا ہوں کہ "Judiciary" ( جج صاحبان )اور "Media" ( اخبارات اور نشریاتی ادارے ) ہی ریاست ِ پاکستان کے خیر خواہ ستون ؔ ہیں ۔اگرLegislature" " اور "Executive" توجہ دیتی تو، آج پاکستان کے 70 فی صد عوام غُربت کی لکیر سے نیچے زندگی کیوں بسر کر رہے ہوتے ؟‘‘۔ 
’’ امریکی مالیاتی ادارے !‘‘
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے شہر "Washington" میں دُنیا بھر کے ملکوں کو، قرضے اور امداد دینے والے دو مالیاتی اداروں ’’آئی ۔ ایم ۔ ایف ‘‘ (International Monetary Fund) اور ’’ عالمی بینک‘‘ (World Bank) کو کون نہیں جانتا ؟۔ 15 مئی 2019ء کو، میرے کالم کا عنوان تھا "I. AM. F" -- What You Are?"۔معزز قارئین!۔ دراصل  مَیں تصّور میں دیکھ رہا ہُوں کہ جب بھی "I.M.F" کا کوئی با اختیار اعلیٰ افسر، پاکستان یا کسی دوسرے ضرورت مند ملک کے وزیر خزانہ کی زبانی یا تحریری درخواست کا ملاحظہ کر رہا ہوتا ہے تو"I.M.F" کا نمائندہ اُسے یہ کہہ رہا ہوتا ہے کہ"I.AM.F -- What You Are?" ۔ براہِ مہربانی "F" سے "Father" (باپ ) نہ سمجھیں ۔ "Fortune"(قسمت)سمجھیں!۔ عالمی بینک سے متعلق میرے دوست ’’ شاعر سیاست‘‘ نے کہا کہ…
کچے دھاگوں کی ، الجھی ہُوئی "Hank" ہے!
عالمی بنک تو جھوٹ کا "Tank" ہے!
…O…
’’ پاکستان کے اڈّے!‘‘
وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان نے19 جون کو، امریکی ٹی وی "H.B.O" کو انٹرویو دِیا جو، 20 جون کو، دُنیا بھر کے اخبارات میں شائع ہوا ، جنابِ وزیراعظم نے پاکستان کا مؤقف بیان کرتے ہُوئے کہا کہ ’’ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد سرحد پار دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے  "C.I.A" یا "American Special Forces"۔ کو،پاکستان کے اڈّے (Bases) کے استعمال کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی کہ ’’ا لقاعدہ ‘‘ (Al-Qaeda)۔ ’’داعش ‘‘ (Daesh) یا ’’طالبان ‘‘ (Taliban) اب بھی بے حد خطر ناک ہیں ! ‘‘۔
’’ وزیراعظم پاکستان کا مضمون!‘‘
 22 جون کو، امریکی اخبار "The Washington Post" میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے مضمون میں لکھا کہ ’’ اگر ہم نے امریکہ کو ، اڈّے دئیے تو، دہشت گردی بڑھے گی ۔ پاکستان ، افغان عوام کی حمایت ؔ یافتہ حکومت کے ساتھ چلے گا لیکن، کسی ایک دھڑے کا ساتھ دینا غلطی ہوگی ، کوئی افغان گروپ ہمارا پسندیدہ نہیں ہے ! ‘‘۔ جنابِ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ’’ افغانستان میں خانہ جنگی کے دَوران پاکستان نے بڑا نقصان اُٹھایا اور اگر افغانستان میں خانہ جنگی بڑھی تو، پاکستان پر ’’افغان پناہ گزینوں ‘‘ پر بوجھ بڑھے گا۔ 
’’فرمانِ قائداعظم ! ‘‘
معزز قارئین ! ۔قیام پاکستان کے بعد 11 اکتوبر 1947ء کو، حضرت قائداعظم محمد علی جناح نے افواجِ پاکستان سے خطاب کرتے ہُوئے کہا تھا کہ ’’ اگر ہم جنگ میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو، ہمیں فوق اُلبشر محنت اور جدوجہد کرنا ہوگی، یہ ذاتی ترقی، عہدے اور مرتبے حاصل کرنے کا وقت نہیں ہے ۔ یہ وقت ہے تعمیری کوشش، بے لوث جدوجہد اور مستقل مزاجی اور فرض شناسی کا!‘‘۔
’’ یوم ِ عید غدیرؓ !‘‘ 
ہر سال 18 ذوالحجہ ،کو پاکستان سمیت دُنیا بھر کے مسلمانوں نے ’’ عید ِ غدیر‘‘ کا تہوارمنایاجاتا ہے، جب 18 ذوالحجہ 10 ہجری کو ’’ غدِیر خُم‘‘ کے مقام پر حضور پُر نور صلی اللہ علیہ و آلہ وَسلم نے ، حضرت علی مرتضیٰ ؓ کا ہاتھ پکڑ کر صحابہ ٔ  کرام ؓ سے خطاب کرتے ہُوئے اُنہیں ’’ اعلان ِ ولایت علیؓ  ‘‘ کی بشارت دِ ی تھی۔ معزز قارئین !۔ مجھے یاد ہے کہ 18 ذوالحجہ (30 اگست 2018ء )کو یہی مبارک دِن تھا ، جب وزیراعظم جناب عمران خان نے اپنے ساتھی وزراء (وزیرخارجہ جناب شاہ محمود قریشی ، وزیر دفاع جناب پرویز خٹک ، وزیر خزانہ جناب اسد عمر، وزیر اطلاعات و نشریات جناب فواد چودھری اور وزیرمملکت برائے امور خارجہ جناب شہریار آفریدی ) سمیت ، "G.H.Q" راولپنڈی میں وطن عزیز کی ’’عسکری قیادت ‘‘ ( جنرل قمر جاوید باجوہ) اور اُن کے نائبین سے 8 گھنٹے تک ملاقات کی۔ اِس ملاقات کو  "Briefing"کا نام دِیا گیا تھا۔
’’ حکومت ، فوج ، ایک صفحہ پر !‘‘
معزز قارئین ! ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری صاحب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ وزیراعظم عمران خان کی حکومت اور پاک فوج ایک ہی کتاب (Book) اور ایک ہی صفحہ(Page) پر ہیں۔ یعنی۔ "On The Same Page"  ۔ یکم ستمبر 2018 ء کو، میرے کالم کا عنوان تھا۔ ’’ حکومت، فوج، ایکؔ کتاب کے ، ایکؔ صفحے پر ؟‘‘ ۔ مَیں نے لکھا کہ ’’ فواد چودھری صاحب نے وضاحت نہیں کی کہ ، کتاب ؔ سے اُن کی مُراد ’’الکتاب‘‘ ( قرآن پاک ) ہے یا ’’ آئین پاکستان‘‘ ۔ (Constitution Of Pakistan) ۔   (جاری ہے)

مزیدخبریں