اے پی سی ناکام: مودی کی من پسند کشمیری قیادت نے بھی خصوصی حثیت بحالی کا مشالبہ کر دیا

نئی دہلی، سری نگر (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) نئی دہلی میں مودی کی زیرصدارت  مسئلہ کشمیر پر نام نہاد آل پارٹیز کانفرنس ناکام  ہو گئی۔ جس میں بھارت نواز 8 پارٹیوں کے 14 رہنمائوں نے شرکت کی۔ مودی نے  حریت قیادت کو نظرانداز کردیا۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا مودی کو بتا دیا کشمیریوں کا بھارت کیساتھ اعتماد  ٹوٹ چکا،کشمیر کی ریاستی بحالی تک لڑائی جاری رہے گی ،وادی میں  نئی حلقہ بندیاں تسلیم نہیں کرتے ،مودی نے کہا کشمیر میں انتخابات کے بعد ریاستی حیثیت بحال کرنا چاہتے ہیں،میٹنگ میں پاکستان کیساتھ بات چیت کا معاملہ اٹھایا،ہم دونوں ممالک کی میٹنگ کا خیر مقدم کریں گے ، پاکستان  ہنارا ہنسائیہ ہے اور رہیگا ،دوست بدلے جا سکتے ہیں ہمسائے نہیںنام نہاد اے پی سی میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے محبوبہ مفتی نے کہا 5اگست کو غیر قانونی طریقے سے آر ٹیکل 370کو ہٹایا گیا،پاکستان کیساتھ سیز فائر کرنا  اچھی بات ہے، مودی سے کہا پاکستان کیساتھ تجارت اور بات چیت کرنی چاہئے،باہمی تجارت سے لوگوں کا روز گار جڑا ہے ،کشمیر کی جیلوں سے قیدیوں کو رہا کیاجائے۔370دفعہ کی بحالی اور پاکستان سے مذاکرات پر زور دیا،ساڑھے تین گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں شرکا نے آرٹیکل 370کے خاتمہ پر  بھارتی وزیر اعظم پر خوب تنقید کی،مودی نے وادی میں الیکشن اور نئی حلقہ بندیوں پر راضی کرنے کی کوشش کی ،بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے کئی علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں  تیز کر دی ہیں،48 گھنٹے کیلئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئی ہے۔ قابض انتظامیہ نے بانہال سے بارہ مولا تک ٹرین سروس کی معطلی میں بھی 30 جون تک توسیع کر دی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے نئی دلی میں اپنے سابقہ حاشیہ برداروں کے ساتھ کل جماعتی اجلاس کے نام پر آج رچایا جانے والا ڈرامہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی اور عالمی برادری کوگمراہ کرنے ایک کوشش ہے۔ مودی کشمیریوں سے غداری کی تاریخ دہرا رہے ہیں۔  ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کی شرکت کے بغیر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کوئی بھی ملاقات یا مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتے۔  کشمیری عوام نریندر مودی پر بالکل بھی اعتماد کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں جنہوں نے کشمیر کو آئین، جھنڈے، شناخت اور بنیادی انسانی حقو ق سے محروم کر کے خود اپنے زرخریدوںکی تذلیل کی ہے۔ دیگر حریت رہنمائوں بشمول بشیر احمد اندرابی، بلال احمد صدیقی، محمد یوسف نقاش، عبد الصمد انقلابی ، سرجان برکاتی اور عزیر احمد غزالی نے واضح کیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے  کشمیری عوام سے کئے گئے وعدوں سے مکرنے اور ان کے ساتھ غداری کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن