اسلام آباد (عترت جعفری) مالی سال2021 -22ء کے فنانس بل میں جو اہم تبدیلیاں متوقع ہیں،کسٹمز کے ضمن میں فنانس بل میں ترمیم کے تحت انٹرنیشنل کنٹینر میں موجود انتڑنیشنل انوائس کی قبولیت کو ختم کر دیا گیا تھا تاہم اسے بحال کیا جا رہا ہے تاکہ بین الااقوامی طور پر جاری عملکوجاری رکھا جا سکے ، اس سہولت کو ڈیوٹی کی کم وصولی کی وجہ سے واپس لیا جا رہا تھا ،سیلز تیکس مین شیر خوار بچوں کے دودھ ،کولنگ آئل سمیت 23آیٹمز کو کو شدول تھری سے نکال کر شڈول ٹو مقامی سپلائی میں شامل کرنے کی تجویز تھی ،اب کوکنگ آئل ،اور دودھ کو دوباری شڈول تھری میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی درآمد پر چھوٹ بھال ہو جائے ،وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس بل میں ترامیم کو حتمی شکل دے دی ہے اور آج بجٹ پر بحث کو سمیٹے ہوئے ان تبدیلیوں کا اعلان کریں گے ،ذرائع نے بتایا ہے کہ فلور ملز پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح جو بجٹ میں بڑھا کر.1.25فی صد کر دی گئی تھی اس کو دوبارہ0.25فی صد کیا جا رہا ہے ، تاہم چو کر 17فی سد جی ایس تی بھی واپدس لیا جا رہا ہے ، ماتحت عدلیہ کے الاؤنسز پر استثنی کو ختم کیا گیا تھا ،تجویز ہے کہ اس چھوٹ کوبحال کر دیا جائے ،فاٹا اور پاٹا میں ایف ای ڈی کی چھوٹ پر سٹیل انڈسٹری کو شدید تخفطات ہیں، زرائع نے بتایاہے کہ گولڈ اور سیلور کے سیکٹر پر لگنے والے ٹیکس کو واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،تاہم گولڈ اور سلور کے وہ ادارے جو کارپوریٹ ادارے ہیں ان پر ٹیکس کی شرح کو0.5فی صد کیا جارہا ہے جو مجوزہ ریٹ سے بہت کم ہو گا ،آرمی ویلفئر ٹرسٹپر انکم ٹیکس کی چھوٹ کو ختم کیا جا رہا تھا تاہم اسے بحال کر دیا جائے گا،اور اسے فلاحی ادارے کے طور پر تسلیم کیا جائے گا ،سیکشن134فور کے تحت کسی معاملہ میں فیصلہ کے بعد ٹیکس جمع کرانے کے لئے30روز کی رعائت ختم کر دی گئی تھی ، فوری ٹیکس جمع کرانا ضروری قرار دیا گیا تھا اب تجویز ہے کہ اس معیاد کو 15روز کر دیا جائے ،چینی پر جی ایس ٹی بڑھا ہے ،اسے ختم کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی ،ایف بی آر کا موقف ہے کہ اس تجویز کا فوری مارکیٹ پر اثر نہیں ہو گا کیونکہ اس ترمیم کے تحت ابھی جی ایس ٹی کو جمع کرنے کا میکنزم بننا ہے جبکہ فی کے جیستر سے80پیسے کا اضافہ ہو سکتا ہے ، ۔ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار دینے کیحوالے سے فنانس بل میں ترمیم شامل کی گئی تھی اس میں بزنس کے حلقوں کو مظمین کرنے کے لئے اس اختیار کو بہت محدود کیا جا رہا ہے۔