ٹیکسز کیخلاف آئل ٹینکرز، فلورملوں کی ہڑتال ، سپلائی معطل

لاہور/  ملتان/ کراچی (کامرس  رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ علاقائی نمائندوں سے) وفاقی حکومت کی جانب سے چوکر پر عائد 17 فیصد سیلز ٹیکس ختم اور ٹرن اوور ٹیکس میں اضافہ واپس لئے جانے کے باوجود فلور ملز ایسوسی ایشن نے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایف بی آر نے ٹیکسز کے خاتمے کی یقین دہانی کروادی تاہم  پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے واضح کیا ہے کہ  نوٹیفکیشن جاری کئے جانے تک  ہڑتال کی کال  قائم رہے گی۔  گزشتہ روز کی تالا بند ی سے پاکستان بھر میں 16  لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلے سپلائی نہ ہو سکے۔ سہولت بازاروں میں بھی 75000 آٹے کے تھیلوں کی فراہمی روک دی گئی۔ انتظامیہ کی طرف سے سنگین نتائج کی دھمکیوں کے باوجود فلور ملوں نے پنجاب کے تین سو سے زائد سہولت بازاروں میں آٹے کی فراہمی بند رکھی۔ ملک بھر میں 16 لاکھ جبکہ پنجاب میں ساڑھے سات لاکھ آٹے کے تھیلوں کی سپلائی معطل کی گئی۔ لاہور میں آٹے کے ڈیڑھ لاکھ تھیلے مارکیٹ میں نہ پہنچ سکے۔ چیئرمین سنٹرل فلور ملز ایسوسی ایشن بدرالدین کاکڑ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے معاملات کنفیوژن کا شکار ہیں۔ پنجاب سمیت ملک بھر میں تمام  ملز آج بھی بند رہیں گی۔ چیئرمین پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا نے کہا ہے کہ حکومت لالی پاپ نہ دے، اس معاملے پر مذاکرات ہو سکتے ہیں، اگر 30 جون کو ٹیکس لاگو ہو گئے تو غیر معینہ مدت کے لئے فلور ملز بند رہیں گی۔ چیئرمین  ملز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نعیم بٹ کا کہنا ہے کہ ٹیکس لگنے سے مہنگائی کا بڑا طوفان آئے گا۔ دوسری جانب ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر وضاحت دی ہے کہ چوکر پر 17 فیصد ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  ملز پر ٹرن اوور ٹیکس 0.25 فیصد ہی رہے گا۔ فنانس بل میں ترمیم کے ذریعے تصحیح کر دی جائے گی۔ ایف بی آر اور  ملز ایسوسی ایشنز کو ابہام دور کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنا پڑے گا۔ ایف بی آر کا ایک جوابی خط عوام کو نئے بحران سے بچا سکتا ہے ورنہ مارکیٹ میں  آٹا 100 روپے فی کلوگرام میں بھی نہیں ملے گا۔ وہاڑی حاصل پور ملتان سمیت جنوبی پنجابی کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی فلور ملز گزشتہ روز بند رہیں۔ سپلائی بند ہونے سے آٹے کی قلت ہو گئی ۔کراچی سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مطالبات کی عدم منظوری کی وجہ سے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کر دی ہے اور ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل معطل ہے۔ جبکہ مختلف شہروں میں پٹرول بحران پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ  حکومت نے مطالبات مانے نہ ہی ملنے کا وقت دیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ  آئل کمپنیوں کو 15 دن میں ادائیگی کا پابند کیا جائے۔ اور غیر قانونی لوڈنگ کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔ انکم ٹیکس ریٹ تین سے دو فیصد کیا جائے۔ ودہولڈنگ ٹیکس 3.5 سے 2.5 فیصد کیا جائے۔ دوسری جانب حکومت نے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو مذاکرات کی دعوت دیدی۔ پٹرولیم ڈویژن نے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو آج مذاکرات کیلئے بلا لیا ہے۔ وزیر توانائی ایسوسی ایشن کے وفد سے آج ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں ایف بی آر کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔  

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...