راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عالمی امن و استحکام کا انحصار خطے کے دیرینہ تنازعات کے حل میں ہے۔ علاقائی تنازعات اور چیلنجز کے حل کے لیے بامقصد عالمی حمایت ضروری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جرمنی کے سرکاری دورے پر برلن پہنچے۔ انہوں نے جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان اور افغانستان کیلئے جرمن خصوصی نمائندے مارکوس پوٹزل بھی موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سکیورٹی کی صورتحال سمیت افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے سے متعلق امور بھی زیر غور آئے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان جرمنی کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ جرمن وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور جرمنی کی جانب سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ قبل ازیں آرمی چیف ہمبرگ میں واقع چیف جرمن کمانڈ اینڈ سٹاف کالج پہنچے جہاں کمانڈنٹ نے ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے جرمن کمانڈ اینڈ سٹاف کالج میں طلباء اور فکیلٹی ارکان سے خطاب کیا۔ اس دوران آرمی چیف نے پاکستان کی علاقائی اور داخلی سکیورٹی کے پہلوؤں سمیت درپیش چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عالمی امن و استحکام کا دار و مدار خطے کے دیرینہ تنازعات کے حل میں ہے۔ علاقائی تنازعات اور چیلنجز کے حل کے لیے بامقصد عالمی حمایت ضروری ہے۔ جنرل قمر باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے کرونا وائرس سے نمنٹے کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر کوششیں کیں جس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے۔