محکمہ زراعت ، سیڈ مافیا کا گٹھ جوڑ، کپاس بیلٹ میں گنا، مکئی، دھان ، تل کا شت

خانیوال( ڈسٹرکٹ رپورٹر)سیڈ مافیا کی طرف سے محکمہ زراعت کے افسران اور اہلکاروں کو بھاری مراعات کے عوض خانیوال کی کاٹن بیلٹ حیثیت تبدیل کرنے کا منصوبہ، غلہ منڈیاں غیر رجسٹرڈ بیجوں سے بھر گئیں ۔ کاٹن ایریا میں  کسانوں کو کپاس سے دور کر کے مکئی, گنا, دھان, تل اور دیگر فصلوں کی ترغیب دی جانے لگی تفصیلات کے مطابق کاٹن بیلٹ کیلئے جنوبی پنجاب میں سب سے منفرد حیثیت کا حامل ضلع خانیوال محکمہ زراعت خانیوال اور سیڈ مافیا کے گہرے گٹھ جوڑ کی وجہ سے کپاس کی کاشت میں بہت پیچھے چلا گیا محکمہ زراعت کے اہلکار اور فیلڈ اہلکار کسانوں کو دیگر فصلوں جن میں تل دھان گنا اور مکئی کی طرف راغب کرنے لگے زرائع کے مطابق پرائیویٹ سیڈ مافیا کے بھاری بھرکم معاوضوں کے عوض خانیوال سیڈ مافیا کے لئے جنت بن گیا ، خانیوال کی غلہ منڈیاں, سیڈ مارکیٹیں مکمل طور پر سیڈ مافیا کے نرغے میں آ گئیں کسانوں کو بیج کے انتخاب میں شدید دشواری کا سامناہے محکمہ زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق صلع خانیوال میں کل قابل کاشت رقبہ 8 لاکھ 86 ہزار ایکڑ ہے جہاں 2015 تک ساڑھے 7 لاکھ ایکڑ کپاس کاشت ہوتی تھی جو اب 70 فیصد کم ہو کر سوا 3 لاکھ ایکڑ رہ گئی ہے جو سیڈ مافیا کے گہرے اثر رسوخ کا منہ بولتا ثبوت ہے اسی طرح تحصیل خانیوال میں موجود قابل کاشت رقبہ 2 لاکھ 74 ہزار ایکڑ ہے جن میں سے صرف ایک لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کی گئی ۔محکمہ زراعت کا عملہ کسانوں کو رہنمائی اور معاونت فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکا ہے کچہ کھوہ مرکز کا عملہ گھر بیٹھ کر تنخواہیں لینے کا عادی ہو چکا ہے۔ محکمہ زراعت کے افسران مختلف قسم کے زرعی تربیتی پروگرام دفتر میں منعقد کرنے کی بجائے پرائیویٹ بیج سنٹر اور آڑھتیوں کے پاس منعقد کروا دیتے ہیں۔کسان اتحاد کے رہنماؤں نے صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی اور وفاقی وزیر سید فخر امام سے فوری طور پر نوٹس لینے اور کپاس کی کاشت بڑھانے اور کوالٹی کے بیج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن