نامور امریکی گلوکارہ پاپ اسٹار برٹنی اسپیئرز نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے والد کی قانونی سرپرستی ختم کرنا چاہتی ہیں تاکہ اپنی زندگی آزادانہ طور پر دوبارہ جی سکیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برٹنی اسپیئرز نے اپنی زندگی اور دولت کی سرپرستی پر 13 سال بعد خاموشی توڑتے ہوئے پہلی بار جج کو بتایا کہ وہ اس جابرانہ معاملے کو ختم کرنا چاہتی ہیں جس نے ان کے احساسات کو بری طرح مجروح کیا ہے۔عدالت میں گلوکارہ نے اپنی دولت اور خودکی سرپرستی کرنے والے اپنے والد اور دیگر لوگوں کی بھی شدید مذمت کی اور کہا انہوں نے میری مرضی اور خواہش کے برعکس مجھے مانع حمل اور دیگر ادویات لینے پر مجبور کیا تاکہ میں نہ شادی کرسکوں اور نہ ماں بن سکوں۔39 گلوکارہ نے الزام لگایا کہ ان کے والد انہیں تکلیف دے کر خوش ہوتے ہیں اور اپنے اختیارات کا بے جااستعمال کرتے ہیں۔ برٹنی اسپیئرز نے کہا کہ والد کی قانونی سرپرستی کے نظام میں مجھے اپنی زندگی پر کوئی اختیار نہیں اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ میری زندگی واپس دی جائے تاکہ میں اپنی مرضی سے جی سکوں۔خیال رہے کہ39 سالہ امریکی پاپ اسٹار کے والد جیمز اسپیئر گذشتہ 13 برسوں سے اپنی بیٹی کی خراب ذہنی صحت کے باعث ان کے قانونی سرپرست ہیں۔