راولپنڈی(جنرل رپورٹر)کنٹونمنٹ بورڈ چکلالہ کے علاقے ڈھوک جمعہ مسائل کی آماجگاہ بن گیا،4سال پہلے منظورکیے گئے ترقیاتی کام آج بھی شروع نہ ہوسکے،گرلزہائی سکول،گائنی ڈسپنسری کامنصوبہ بھی کاغذوں تک محدود ہے،بجلی کی لٹکتی تاریں کسی بھی حادثے کاسبب بن سکتی ہیں،رات کے وقت گزرنے والی ہیوی ٹریفک نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی،تجاوزات کی بھرمار نے مشکلات میں اضافہ کررکھا ہے اہلیان علاقہ ملک عزیر احمد، ملک طارق محمود،محمد شفیع، ظہیر اعوان،محمد سعید، بابر بھٹی و دیگرنے اپنے مشترکہ بیان میںکہا کہ محمد ذوالفقار علی بھٹی کی کوششوں سے 4سال قبل لالہ زار ویلی میں گرلز ہائی سکول اور گائنی ڈسپنسری کی منظوری ہوئی سابق ایم این اے ملک ابرار کی کاوشوں سے ہائی سکول کا کام شروع ہوا تھا اہل علاقہ نے ملک ابرار احمد،محمد ذوالفقار علی بھٹی سے اپیل کی ہے کہ ایک دفعہ پھر گورنمنٹ پنجاب اور وفاقی حکومت مسلم لیگ ن کے پاس ہے علاقے میں ترقیاتی کام کرائے جائیں۔
، ڈھوک جمعہ اس وقت مسائل کا گڑھ بن چکا ہے سیوریج کا کوئی نظام موجود ہی نہیں، بجلی کی تاریں گلیوں میں لٹک رہی ہیں سٹریٹ لائٹس ہے نہ پانی،جب بارش آتی ہے تو لوگوں کے گھروں میں پانی آجاتا ہے اور ڈھوک جمعہ کا جوپل سو سال پراناہے رات کو ہیوی ٹریفک وہاں سے گزرتی ہے پل کے ساتھ تجاوزات ہیں اسے ہٹایا جائے ان تجاوزات کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں پانی آجاتا ہے۔