لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) لاڑکانہ کے قریب تھانہ کنگا کی حدود گاؤں راضی خان جاگیرانی میں دیرینہ تنازعہ پر مبینہ طور پر بااثر افراد نے 35 سالہ محنت کش امیربخش جاگیرانی کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر زبان کاٹ کر قتل کردیا ۔ مقتول کے ورثاء نے بتایا کہ ہمارا اپنی ہی برادری کے ساتھ پرانا تنازعہ چل رہا ہے جس پر انہوں نے اپنے گھر کو آگ لگاکر ہم پر الزام عائد کیا آج ہماری غیر موجودگی میں ہمارے گھر میں گھس کر محنت کش امیربخش کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر زبان کاٹ کر قتل کردیا ہے، انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ نوٹس لے کر ملزمان کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔دوسری جانب لاڑکانہ پولیس نے شہر کے تھانہ حیدری کی حدود صدیقی کالونی کے مسجد میں تین روز قبل ہاتھ پیر باندھ کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیے گئے نویں جماعت کے طالبعلم شیراز جمالی کے قتل میں ملوث دو ملزم بھائیوں کو گرفتار کرلیا جن کی جانب سے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا گیا ہے، اس حوالے سے ڈی ایس پی حیدری اسد اللہ بھٹی نے ایس ایچ او حیدری خادم بلیدی، ٹریفک سارجنٹ عبدالوحید ابڑو و دیگر کے ہمراہ ایس ایس پی آفیس لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 21 جون کے روز نویں جماعت کا طالبعلم شیراز جمالی گھر سے نکلنے کے بعد واپس گھر نہیں پہنچا جس کے والدین نے تھانے پر شکایت کی تاہم اسی رات دیر گئے لڑکے کی تشدد زدہ نعش مسجد سے برآمد ہوئی جس واقعے کا ایس ایس پی لاڑکانہ سرفراز نواز شیخ نے نوٹس لے کر سینیئر پولیس افسران پر مشتمل جی آئی ٹی تشکیل دے دی بعد ازاں پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنیکی مدد سے 24 گھنٹوں میں بلائینڈ مرڈر کیس کو حل کرکے مرکزی ملزم غلان اصغر سانگی اور ان کے بھائی علی اکبر سانگی کو گرفتار کرلیا ہے جن کی جانب سے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا گیا، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔