تلاشی کارروائیاں جاری ، این آئی اے کے گھروں پر چھاپے 

 سری نگر(کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے مقبوضہ کشمیر میں کئی مقامات پر گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔این آئی اے اور بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکاروں نے بارہمولہ ، اسلام آباد ، بانڈی پورہ ، پلوامہ ، سوپور ، سرینگر اور کٹھوعہ کے متعدد علاقوں میں گھروں پر چھا پوں کے دوران  شہریوں کو ہراساں کیا جبکہ بھارتی حکومت سوشل میڈیا پر کشمیریوں کی مسلسل نگرانی کررہی ہے ۔ جموں و کشمیر کی ایک کروڑ 20 لاکھ آبادی میں اس وقت تقریبا 90 لاکھ افراد کے پاس موبائل فون ہے جن میں 70 لاکھ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ دو درجن سے زائد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز موجود ہیں، البتہ 90 فیصد صارف فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام کا استعمال کرتے ہیں۔وادی کے ایک سابق پولیس افسر نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر موجودگی کے باعث کئی بندوق برداروں کے خفیہ اڈے کا پتہ چلایا جاتا ہے جہاں پھر سیکورٹی فورسز کا گھیراو ہوکر انہیں ہلاک کیا جاتا ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (DFP) نے  بھارتی فوج کے ہاتھوںجعلی مقابلوں  میں کشمیریوں کے قتل پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر کی آوازڈی ایف پی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے اور تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی جلد از جلد رہائی میں مدد کرے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...