ماسکو‘ برلن (نوائے وقت رپورٹ + شنہوا) روس میں بغاوت کی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور نجی فوجیوں نے چند گھنٹے بعد ہی پسپائی اختیار کر لی ہے۔ باغی گروپ ویگنر کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ خونریزی سے بچنے کیلئے پیچھے ہٹے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سربراہ ویگنر گروپ کا کہنا ہے کہ خونریزی سے بچنے کیلئے اپنے دستوں کو فوجی بیرکوں میں واپس بھیج رہے ہیں۔ فوجی دستوں کو واپسی کا حکم جانی نقصان بچانے کیلئے دیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق بیلاروس نے باغی ویگنر گروپ اور روسی قیادت کے درمیان مصالحت کی کوششیں کیں۔ بیلا روس صدارتی دفتر کے مطابق سربراہ ویگنر گروپ روس میں پیش قدمی روکنے پر آمادہ ہو گیا اور کشیدہ صورتحال کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ قبل ازیں یوکرائن میں لڑنے والی روس کی نجی فوج ویگنر نے بغاوت کر دی تھی۔ ذرائع کے مطابق بغاوت کا آغاز مبینہ طور پر ویگنر کے ٹھکانوں پر روسی طیاروں کی بمباری کے بعد ہوا۔ باغیوں نے جنوبی شہر روستوف سمیت کئی علاقوں پر قبضے اور روسی ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ کیا۔ دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بغاوت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغاوت کو کچل دیں گے۔ ویگنر گروپ کے بانی یوگینی پریگوزن نے روسی وزارت دفاع کو برائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس کی وزارت دفاع اپنے ہی فوجیوں کو مارنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ مبینہ میزائل حملے میں ویگنر فوجیوں کی ہلاکت میں روسی وزارت دفاع کا ہاتھ ہے۔ دوسری طرف روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے فوجی گروپ کی بغاوت کو بڑا دھچکا قرار دے دیا۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے قوم کے لیے مختصر ریکارڈ خطاب میں کہا کہ ہم بغاوت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہ اندورنی بغاوت بڑا دھچکا ہے۔ بغاوت کو کچلنے کے لیے سخت ترین اقدامات کیے جائیں گے۔ ماسکو اور دیگر شہروں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ روسی شہر روستوف کی صورتحال ’ پیچیدہ ‘ ہے۔ صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ اس حملے کو ناکام بنانے کے لیے ہرممکن اقدام کر رہا ہوں۔ فوجی بغاوت پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ بغاوت کرنے والوں نے روس کے ساتھ غداری کی ہے۔ اس بغاوت میں شامل لوگوں پر روز دیتا ہوں کہ وہ ہتھیار پھینک دیں۔ روس کے دفاع کے لئے سب کچھ کروں گا‘ ہر وہ شخص جس نے فوج کے خلاف ہتھیار اٹھائے وہ غدار ہے۔ آئین کا دفاع کروں گا، باغیوں کا خاتمہ کر دینگے‘ پیوٹن نے کہا کہ تمام تفرقات کو ختم کر دینا چاہئے‘ ویگنر گروپ ہیرو ہے جس نے ڈونباس کو آزاد کرایا۔ انہوں نے کہا کہ روسی افواج کو ضروری احکامات مل چکے ہیں۔ ادھر روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف اپنے دستے روستوف بھیج دیئے ہیں۔ ادھر جرمن وزارت خارجہ نے اپنے شہروں کو ماسکو کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔