نئی دہلی (کے پی آئی )بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتیں بی جے پی کے خلاف متحدہ ہونے کی کو ششوں میں مصروف ہیں اور 2024کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماوں نے گزشتہ روز ریاست بہار کے دارلحکومت پٹنہ میں ایک اہم پریس کانفرنس کی۔ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے صدر ملکار جن کھرگے نے اس موقع پر کہا کہ ہمارا متحد ہو کر انتخابات میں حصہ لینا ملک کے مفا د میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مشترکہ ایجنڈا طے کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کا ایک انتہائی اہم اجلاس 12جولائی کو شملہ میں ہوگاجس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آگے کیا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں 2024کا انتخابی معرکہ ایک ساتھ لڑنا ہوگا ۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ یہ نظریات کی جنگ ہے ، بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت کی بنیاد پر حملے کر رہے ہیں لہذا ضرور ی ہے کہ ہم اپنے مشترکہ نظریے کا ملکر دفاع کریں۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ ہم سبھی اپوریشن جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ہم مل کر انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ بی جے پی ملک کی تاریخ بدل رہی ہے اور اگر وہ پھر سے جیت گئی تو ملک کا آئین بھی بدل دے گی۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتاز بنر جی نے کہا کہ اگر بی جے پی دوبارہ الیکشن جیتتی ہے تو پھر ملک میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ بی جے بی کی حکومت آمرانہ ہے ، وہ چاہتی ہے۔ کہ ملک کی تاریخ بدل جائے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔آر جے ڈی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلی بہار لالو پرشاد یادو نے کہا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے ، بے روزگاری بڑھ رہی ہے لہذا ہمیں اس سب سے نجات کیلئے متحدہونا ہوگا۔ مقبوضہ جموںوکشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اس موقع پر کیا کہ کشمیر میں ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ، وہی بھارت میں ہو گا۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی دراصل آر ایس ایس کے ایجنڈے کو ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے ۔