قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت منعقد ہوا وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پر بحث سمیٹی جسکے بعد اپوزیشن نے کٹوتی کی تحاریک پیش کی اپوزیشن لی جانب سے اسیہ عظیم اور مولانا عبدالاکبرچترالی نے کٹوتی تحریک پیش کی اکثر کو حکومت کی جانب سے اپوز کیا گیا اور ایوان سے مسترد قرار پائیں کٹوتی تحاریک پیش ہونے کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنی کرسی کے بازو پر بیٹھے رہے جبکہ ایوان میں موجود حکومتی اراکین کی تعداد ےقریبا پچاس تھی اور اپوزیشن اراکین کی تعداد تین سے چار ہوتی رہی عبد الاکبر چترالی پارلیمنٹ لاجز میں منشیات فروشی اور وزارت پوسٹل سروسز میں پیسے لیکر بھرتیوں کا الزام لگایا منشیات فروشی کے الزام پر پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے لیگی رکن علی گوہر بلوچ نے مذمت کی اور عبدالاکبر چترالی کو الرجی کی دوائی لینے کا مشورہ دیا اجلاس کے دوران حکومتی اراکین کٹوتی تحاریک کی منظوری اور نامنظور ی پر مضحکہ خیز انداز میں ہاں یا نہ کرتے رہے اراکین خوش گپیوں میں مصروف رہے اور ایوان کا ماحول غیر سنجیدہ رہا بجٹ منظوری کے عمل کے دوران ایوان میں کورم نامکمل رہا بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن ساڈھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پارلیمنٹ ڈائری