اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ اپیکس کمیٹی اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے آپریشن عزم استحکام کی مکمل حمایت کی تھی۔ علی امین گنڈا پور نے کسی موقع پر مخالفت نہیں کی۔ اگر اس میٹنگ کی کوئی ریکارڈنگ ہوئی ہو گی تو میڈیا کو دیں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آپریشن پر اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے نہیں مان رہی۔ یہ آپریشن پی ٹی آئی کے خلاف نہیں پاکستان کے ساتھ اعلان جنگ کرنے والوں کے خلاف ہو گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا فوج دہشت گردوں کا صفایا کر دیتی ہے لیکن اس علاقے کی حکومت ذمے داری پوری نہیں کرتی۔ یورپی اور مغربی ممالک میں سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے قوانین پاس کئے جا رہے ہیں۔ چین کے ساتھ ہمارے معاشی معاملات اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کیلئے دہشتگرد سرگرم ہیں۔ 6, 5 ہزار ٹی ٹی پی کے دہشت گرد پی ٹی آئی کی حکومت میں لائے گئے۔ ٹی ٹی پی کو پی ٹی آئی کی حکومت میں پناہ گاہیں اور عام معافی دی گئی۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض نے ان سے معاملات طے کئے اور ہمیں سرسری بریف کیا۔ ہم سے ایسے منظر کشی کی جیسے سوات میں سب ٹھیک ہے۔ اس بریفنگ میں سیاستدانوں نے سوال اٹھائے۔ علی وزیر‘ محسن داوڑ نے فیصلہ چیلنج کیا لیکن ان کو بولنے نہیں دیا گیا۔